اسرائیل کے بعد مودی کا جنگی جنون بھی بڑھنے لگا: جدید ہائپرسونک میزائل تجربے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
نئی دہلی (اوصاف نیوز)اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی طرح مودی حکومت بھی جنگی عزائم ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی جہاں نریندرا مودی کی قیادت میں بھارت تیزی سے جارحانہ ہتھیاروں کیلئے پر تول رہا ہے۔
بھارتی نیوز چینل”زی نیوز“ کی رپورٹ کے مطابق بھارت دنیا کے جدید ترین ہائپرسونک میزائل ”ET-LDHCM“ کے تجربے کی تیاری کر رہا ہے، جو ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کے خفیہ پروگرام ”پروجیکٹ وشنو“ کے تحت تیار کیا جا رہا ہے۔
زی نیوز کے مطابق یہ میزائل آواز کی رفتار سے آٹھ گنا تیز، تقریباً 11,000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک سیکنڈ میں تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے۔
اس کی رینج 1500 کلومیٹر ہے اور یہ روایتی یا نیوکلیئر وار ہیڈ لے جا سکتا ہے جن کا وزن 1000 سے 2000 کلوگرام تک ہو سکتا ہے۔ اس ہتھیار کو زمین، فضا اور سمندر سے لانچ کیا جا سکتا ہے اور یہ دشمن کے ریڈار، کمانڈ سینٹرز یا بحری بیڑوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بھارت اس میزائل کو ”گیم چینجر“ قرار دے رہا ہے جو خطے میں طاقت کے توازن کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارت، امریکہ، روس اور چین کی صف میں شامل ہو جائے گا۔
پاکستان نے ان بھارتی اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ پاکستانی مؤقف واضح ہے کہ اس قسم کی جارحانہ تیاریوں سے خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اسلحے پر قابو پانے، اعتماد سازی اور بامقصد مذاکرات پر زور دیا ہے اور اس کی جوہری و دفاعی پالیسی خالصتاً دفاعی نوعیت کی ہے۔
پاکستان نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ایسے اقدامات سے اجتناب کرتا ہے جو کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں، لیکن اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ پہلے کیا، نہ آئندہ کرے گا۔
بھارتی جنگی جنون کا ایک اور اظہار اس وقت دیکھنے میں آیا جب بزنس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے 10,000 کروڑ روپے کی لاگت سے I-STAR (انٹیلیجنس، سرویلنس، ٹارگٹ ایکوزیشن اینڈ ریکونیسسنس) پروجیکٹ کے تحت تین جدید فضائی طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ طیارے دشمن کی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر اس کی پوزیشنز کی نگرانی، نشاندہی اور نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں جدید سینسرز اور الیکٹرانک سسٹمز نصب ہوں گے اور یہ بھارت کی فضائی برتری کو یقینی بنانے کے لیے ریئل ٹائم انٹیلیجنس فراہم کریں گے۔
اس تمام پس منظر میں واضح ہے کہ مودی حکومت خطے میں اجارہ داری قائم کرنے کے خواب دیکھ رہی ہے، مگر پاکستان اس کا ہر محاذ پر مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ معرکہ بنیان مرصوص کے بعد مودی حکومت کا جنگی جنون نئی حدوں کو چھو رہا ہے، لیکن پاکستان اپنے دشمن کو کسی بھی محاذ پر سرپرائز دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے،72 گھنٹے اہم، واشنگٹن کو پیشگی باخبر کردیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی صلاحیت سکتا ہے رہا ہے ہے اور
پڑھیں:
آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد دفاعی نظام کی خریداری، بھارت کی جنگی تیاریاں تیز
نئی دہلی (اوصاف نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندرامودی کے جنگی جنون کے باعث خطے میں اسلحے کے حصول کی دوڑ جاری ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نیوز کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری کی تجویز منظوری کیلئے پیش کردی۔
بھارتی فوج کیلئے کوئیک ری ایکشن سرفیس ٹو ائیر میزائیل سسٹم خریداری کی منظوری لی جائے گی۔ ’’اس دفاعی نظام کی مالیت تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے ہے‘‘
اے این آئی نیوز کے مطابق یہ فیصلہ بھارتی فوج کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے لیا گیا ہے، دفاعی نظام QRSAM کی رینج 30 کلومیٹر تک ہے، یہ نظام موبائل ہے اور 360 ڈگری ریڈار کوریج فراہم کرتا ہے۔
بھارتی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ جدید نظام ڈی آر ڈی او، بی ای ایل اور بی ڈی ایل کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے، دفاعی نظام QRSAM ڈرونز، ایئرکرافٹ اور کروز میزائلز کیخلاف 24 گھنٹے آپرشنل رہ سکتا ہے۔
دفاعی نظام کے حصول کی منظوری ثابت کرتی ہے کہ بھارتی حکومت جنگی جنون میں مبتلا ہے، آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کی بڑے پیمانے پر اسلحے کی خریداری خطے کے امن کیلئے بڑاخطرہ ہے۔
حکومت پاکستان اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان اپنے دفاع میں بھر پور جوابی وار کرے گا۔
صدر ٹرمپ اپنے دور اقتدار میںہی تنازعہ کشمیر حل کرواسکتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ