باکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے آذربائیجان کے سرکاری دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان قانونی تعاون کے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس دورے کو پاکستان کی قانونی سفارت کاری اور ادارہ جاتی اصلاحات کی کوششوں میں ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔ دورے کے دوران وزیرِ قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے آذربائیجان کے وزیرِ اعظم علی ہیدیات اوغلو اسدوف سے ملاقات کی، جبکہ وزیرِ انصاف فرید طوراب اوغلو احمدوف اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انعام اعتماد اوغلو کریموف سے بھی تفصیلی مشاورتی نشستیں ہوئیں۔

ان ملاقاتوں میں قانونی اصلاحات، عدالتی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن، اور متبادل حلِ تنازعات کے فروغ جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

دورے کا سب سے نمایاں پہلو دونوں ممالک کی وزارتِ قانون و انصاف کے مابین تعاون کے ایک مفاہمتی معاہدے پر دستخط تھا۔اس معاہدے کے تحت قانونی شعبے میں مشترکہ کوششیں کی جائیں گی، ادارہ جاتی صلاحیت سازی پر کام ہوگا اور تجربات اور بہترین عملی نمونوں کا تبادلہ ہوگا۔

فریقین نے قانون و انصاف کے شعبے میں باہمی روابط کو مزید مضبوط اور دیرپا بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے ۔ وزیرِ قانون کا یہ دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ میں اہم ثابت ہوا بلکہ پاکستان کی بین الاقوامی قانونی شراکتوں کو وسعت دینے اور ملکی قانونی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی حکمت عملی کا حصہ بھی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قانون و انصاف

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی

اسلام آباد:

سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔  ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔  جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا،  ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔

واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم کادورہ سعودی عرب،قصر یمامہ پہنچنے پر شاہی پروٹوکول، گھڑ سواروں نے استقبال کیا 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • وقف قانون پر سپریم کورٹ کی متوازن مداخلت خوش آئند ہے، مسلم راشٹریہ منچ
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • وقف سیاہ قانون کے ختم ہونے تک قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رہیگی، مولانا ارشد مدنی
  • جسٹس محمد احسن کو بلائیں مگر احتیاط لازم ہے!
  • جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی