بارڈر بندش سے بے روزگاری بڑھے گی، حکومت قانونی راستہ نکالے، لیاقت لہڑی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اپنے بیان میں پارلیمانی سیکرٹری لیاقت لہڑی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا کاروبار رہن سہن بارڈر سے منسلک ہے۔ لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ ان افراد کیلئے قانونی طور پر کاروبار کے مواقع فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے پارلیمانی سیکرٹری ٹرانسپورٹ میر لیاقت لہڑی نے اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارڈر بندش سے بے روزگاری بڑھے گی۔ قانونی کاروبار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ سے منسلک افراد کا روزگار چھیننا نیک شگون نہیں ہے۔ بارڈر پر سختی سے بلوچستان میں مزید بے روزگاری بڑھے گی۔ بارڈر ٹریڈ سے بلوچستان کے لوگوں کا معاش چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل کی ترسیل، اشیاء خورنوش، ٹرانسپورٹرز کا روزگار اور سالوں پر محیط لوگوں کے رشتے بارڈر سے منسلک ہیں۔ ان کا کاروبار رہن سہن بارڈر سے منسلک ہے۔ لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ ان افراد کے لئے قانونی طور پر کاروبار کے مواقع فراہم کرے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہمیں متبادل روزگار کے لئے راستے نکالنے ہونگے، بعد ازاں بارڈر بندش ممکن ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے منسلک
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
گلگت+ اسلام آباد (آئی این پی، نمائندہ خصوصی، نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو سلام پیش کرتے ہیں، ملک کیخلاف کسی بھی قسم کی جارحیت پر پاک فوج کے ساتھ مل کر دفاع کریں گے۔ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم کا بازار گرم ہے، مقبوضہ کشمیر طویل عرصے سے بھارت کے مظالم کا شکار ہے، کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، 1947ء میں گلگت کے لوگوں نے خود آزادی لے کر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، گلگت بلتستان کے عوام قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں، گلگت بلتستان میرا گھر ہے، گلگت بلتستان کے عوام کی بہادری کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ گلگت بلتستان کے 78 ویں یوم آزادی پر تقریب کا اہتمام کیا گیا‘ جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ صدر آصف زرداری کو گورنر گلگت بلتستان نے جشن آزادی کی تقریب میں روایتی ٹوپی پہنائی۔ صدر تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ صدر مملکت کی تقریب میں آمد پر بگل بجایا گیا۔ صدرمملکت کا گورنر اور وزیراعلی گلگت بلتستان نے استقبال کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1947 ء میں گلگت بلتستان کے لوگوں نے خود آزادی لیکر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا‘ حالانکہ اس جنگ میں آپ کے ایک ہزار 700 جوان شہید اور 30 ہزار زخمی ہوئے تھے۔ صدر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، یہاں کے پانی سے بجلی بنائی جاسکتی ہے اور جس طرح کے جہاز میں یہاں آج میں آیا ہوں‘ وہ زیادہ مہنگے نہیں‘ اگر یہاں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے گلگت بلتستان کی اپنی ایئرلائن بن جائے تو کیا حرج ہے؟۔ گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائیں گے۔ گلگت بلتستان میں سیاحت کے بے پناہ مواقع ہیں‘ جن کے لئے کام کیا جانا چاہئے‘ یہاں کے پہاڑ ہمارا سرمایہ ہیں، یہ کوئی دیوار نہیں ہے۔ چین ہمارا دوست اور شراکت دار ملک ہے، سی پیک فیز ٹو کامیابی سے اپنے مراحل طے کر رہا ہے، گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں کی طرح ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں، گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ بلاول بھٹو نے ڈوگرہ راج سے گلگت بلتستان کی آزادی کی سالگرہ پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج سے 78 سال قبل گلگت بلتستان کے غیور عوام نے تاریخ کا ایک سنہری باب رقم کیا‘ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے جرأت، استقامت اور قربانیوں سے اپنی آزادی حاصل کی۔ گلگت بلتستان کے عوام کی یہ روح پاکستان کے اتحاد، ایمان اور استقامت کے مثالی جذبے کی عکاس ہے۔ قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے تحت گلگت بلتستان کی ترقی، خود مختاری اور آئینی حقوق کے لیے پرعزم ہیں۔ پیپلز پارٹی ہی وہ جماعت ہے جس نے پہلی بار گلگت بلتستان کو سیاسی شناخت اور خود مختاری دی۔ گلگت بلتستان کے عوام ہمارے شمالی سرحدی خطے کے محافظ اور پاکستان کے قومی وجود کا لازمی حصہ ہیں۔ یقین ہے کہ پوری قوم مل کر ایک مضبوط، جامع اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے سفر کو جاری رکھے گی۔