ٹک ٹاک کے جنون نے ایک اور زندگی نگل لی
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
عطاءاللہ شاہین : سوشل میڈیا کے خطرناک رجحانات نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ کندیاں کے قریب علی والی اسکیپ چینل نہر میں 25 سالہ نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے نہر میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔
واقعہ کے مطابق میانوالی سے تعلق رکھنے والا احسن علی والی نہر کے ڈاؤن فال پوائنٹ پر ویڈیو بنانے کی کوشش کر رہا تھا کہ پاؤں پھسلنے سے نہر میں جا گرا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر ایس ایچ او تھانہ کندیاں وسیم خان پولیس ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
مقامی افراد نے فوری ریسکیو کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کی لاش نہر سے نکالی اور قریبی ہسپتال منتقل کی۔ متوفی کی شناخت احسن سکنہ میانوالی کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔