خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں جائیداد کے تنازع پر چچا اور اس کے بیٹوں نے مبینہ طور پر فائرنگ کر کے یورپ سے آئے 2 افراد سمیت 3 بھائیوں کو قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

نوشہرہ پولیس کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ہفتے تھانہ اضاخیل کی حدود میں پیش آیا جس کی ایف آئی آر مقتولین کے ایک بھائی کی مدعیت میں درج کی گئی۔ پولیس نے اب تک 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ایک تاحال مفرور ہے۔ گرفتار ہونے والے ملزمان باپ بیٹا ہیں جن میں سے ایک مقتولین کا سگا چچا اور دوسرا اس کا بیٹا ہے۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

تھانہ اضاخیل کے ایس ایچ او عابد خان کے مطابق واقعہ نوشہرہ کے علاقے پلوسی بالا میں اس وقت پیش آیا جب خاندان کے تمام افراد ایک ’فیملی گیٹ ٹوگیدر‘ میں شریک تھے۔ یورپ سے آئے بھائی واپسی سے قبل خاندان کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے تھے اور اسی مقصد کے لیے یہ تقریب رکھی گئی تھی۔

ڈی ایس پی مقدم خان نے بتایا کہ مقتولین پشاور میں مقیم تھے اور فیملی پروگرام کے لیے آبائی علاقے نوشہرہ آئے تھے۔ مقتولین کی شناخت عباس، شفیع، اور وقاص کے ناموں سے ہوئی جن میں سے 2 بھائی یورپ سے آئے تھے جبکہ تیسرا بھائی پشاور میں مقیم تھا۔ ان کا ایک اور بھائی جو یورپ میں کاروبار کرتے ہے اس واقعے میں محفوظ رہے۔

تنازع کیسے شروع ہوا؟

ڈی ایس پی کے مطابق، تقریب کے دوران جائیداد کی تقسیم پر دادا سے چچا اور ان کے بیٹوں کی تلخ کلامی ہوئی جس پر مقتولین نے مداخلت کی اور معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ملزمان نے اسی دوران فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 2 بھائی موقعے پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ تیسرا اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

’یہ معاملہ صرف جائیداد کا نہیں، بلکہ حسد و بغض کا تھا‘

مقتولین کے بچ جانے والے بھائی سمیع اللہ نے بتایا کہ ان کے چچا اور چچازاد بھائیوں نے ظلم کی انتہا کر دی۔ ان کے مطابق وہ اور ان کے 2 بھائی یورپ میں مقیم اور مالی طور پر مستحکم تھے جبکہ چچا اور ان کے بیٹے مالی طور پر کمزور ہیں۔

سمیع اللہ نے بتایا کہ ہماری کل جائیداد 8 لاکھ روپے مالیت کی ہے لیکن ہم اس سے کئی گنا زیادہ دینے کو تیار تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اصل مسئلہ جائیداد کا نہیں بلکہ حسد اور بغض کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہم سے اس لیے نفرت کرتے تھے کہ ہم مالدار تھے اور یہی نفرت میرے بھائیوں کے قتل کا سبب بنی۔

مزید پڑھیے: ملازمہ یا ملکہ؟ گھر میں کام کرنے والی خاتون کی کروڑوں کی جائیداد کا راز فاش

سمیع اللہ کے مطابق ملزمان پہلے سے منصوبہ بندی کر کے آئے تھے اور جیسے ہی موقع ملا اسلحہ نکال کر فائرنگ کر دی۔

پولیس کا مؤقف اور گرفتاریاں

ڈی ایس پی مقدم خان نے بھی تصدیق کی کہ واقعہ صرف جائیداد کا نہیں بلکہ حسد پر مبنی تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ وہ اپنے رشتہ داروں کی مالی حیثیت سے حسد رکھتے تھے جس کی وجہ سے انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

مزید پڑھیے: سپریم کورٹ کی جائیداد کا تنازع مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت

ایس ایچ او عابد خان کے مطابق فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے تھے جن کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔ پولیس ٹیم کراچی بھی بھیجی گئی، لیکن وہاں گرفتاری عمل میں نہ آ سکی۔ بعد میں اطلاع ملی کہ ملزمان آبائی علاقے میں واقع اپنے گھر سے سامان لینے آ رہے ہیں۔ پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کی اور 3 ملزمان کو گھر میں داخل ہونے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا۔ مفرور ملزم کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

3 بھائیوں کا قتل 8 لاکھ کے لیے 3 بھائی قتل تین بھائیوں کا قتل جائیداد پر قتل نوشہرہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 3 بھائیوں کا قتل تین بھائیوں کا قتل جائیداد پر قتل نے بتایا کہ یورپ سے آئے جائیداد کا کے مطابق انہوں نے تھے اور چچا اور کے لیے

پڑھیں:

امریکا اربوں روپے مالیت کی مانع حمل ادویات کیوں تلف کی جا رہی ہیں؟

امریکی محکمہ خارجہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ غریب ممالک، خاص طور پر افریقہ، کے لیے مخصوص 9.7 ملین ڈالر (تقریباً 27 ارب روپے) مالیت کی مانع حمل ادویات تلف کرے گا۔

اس فیصلے سے قبل تمام ممکنہ متبادل تلاش کیے گئے مگر کامیابی نہ ملی۔

یہ بھی پڑھیں:مانع حمل ادویات کا طویل مدتی استعمال سروائیکل کینسر کے خطرے کا سبب ہے، ماہرین

تلف کی جانے والی ادویات میں تقریباً 20 لاکھ انجیکشن، 9 لاکھ امپلانٹس اور 20 لاکھ سے زائد گولیاں شامل ہیں، جو 6.5 لاکھ خواتین کو ایک سال اور 9.5 لاکھ خواتین کو تین سال تک حمل سے تحفظ فراہم کر سکتی تھیں۔

محکمہ خارجہ کے مطابق یہ اقدام بائیڈن دور کی USAID کنٹریکٹس کے خاتمے کے بعد کیا جا رہا ہے، اور تلفی پر 1.67 لاکھ ڈالر (تقریباً 4.6 کروڑ روپے) خرچ ہوں گے۔

بیلجیئم میں ذخیرہ کی گئی ادویات کی بڑی مقدار کی میعاد 2027 تک ہے، تاہم پالیسی پابندیوں کے باعث انہیں ضرورت مندوں کو فراہم نہیں کیا جا رہا۔

کانگریس کے بعض اراکین اور اقوام متحدہ نے اس فیصلے پر اعتراض کیا ہے، جبکہ عالمی ادارے یہ ادویات لینے کے لیے آمادہ تھے۔

یہ ذخیرہ 9.5 ارب ڈالر (تقریباً 2650 ارب روپے) کے منصوبے کا حصہ تھا جو دنیا کے 40 سے زائد ممالک میں صحت کی سہولیات دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادویات امریکا مانع حمل

متعلقہ مضامین

  • غیرت کے نام پر 17 سالہ سدرہ کے قتل میں ملوث والد، بھائی اور سابق شوہر نے اعتراف جرم کرلیا
  • کراچی میں فائرنگ سے مرد اور خاتون قتل، لاشیں سنسان مقام سے برآمد
  • راولپنڈی: سدرہ قتل کیس میں گرفتار باپ، بھائی اور سابق شوہر نے جرم کا اعتراف کرلیا
  • خاتون مداح سے ملنے والی 2 ارب 37 کروڑ سے زائد کی جائیداد کا سنجے دت نے کیا کیا؟
  • امتحان میں فیل ہونے پر طالب علم نے دریا میں چھلانگ لگا دی
  • امریکا اربوں روپے مالیت کی مانع حمل ادویات کیوں تلف کی جا رہی ہیں؟
  • کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی میں ملوث ٹک ٹاکر بہن بھائی پھر پولیس کے ہتھے چڑھ گئے
  • راولپنڈی:غیرت کے نام پر قتل 17 سالہ لڑکی کی قبرکشائی کا حکم،والدین،بہن بھائی اور سسر قتل میں شامل
  • ڈلیوری بوائے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار روپے کی ڈکیتی کا ڈراپ سین