بھارتی میں زیادتی کے پے در پے واقعات  اور ان پر مودی حکومت کی ناکامی نے خواتین کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔

مودی راج اور ریاستی سرپرستی میں بھارتی خواتین خود کو غیرمحفوظ تصور کرنے لگی ہیں۔  بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے دور اقتدار میں ریاستی ناکامیوں کا شکار خواتین ایک بار پھر ظلم کے نشانے پر ہیں، جہاں عصمت دری کا ایک اور واقعہ مودی کی مسلسل ریاستی ناکامی  کو ثابت کرتا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق بہار میں 26 سالہ خاتون کو ایمبولینس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔ متاثرہ خاتون گارڈ بھرتی کے دوران جسمانی ٹیسٹ دیتے ہوئے بے ہوش ہو گئی تھی۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ نیم بے ہوشی کے دوران ایمبولینس میں  3 سے 4 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ایمبولینس کے روٹ اور وقت کی تصدیق کر لی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رکنِ پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے بہار میں جرائم کی بڑھتی وارداتوں پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔ ریاستی انتظامیہ مجرموں کے سامنے جھک چکی ہے۔ قتل، عصمت دری ، چوری، ڈکیتی جیسے جرائم مسلسل ہو رہے ہیں۔ یہ صرف زیادتی نہیں بلکہ مودی کی سرپرستی میں ایک مکمل ادارہ جاتی ناکامی ہے۔

یہ واقعہ کسی سنسان گلی میں نہیں، بلکہ سرکاری بھرتی کے دوران پیش آیا ہے۔ ناقِص انتظامات کے باعث پیش آنے والے واقعے نے مودی سرکار کی نااہلی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مودی سرکار کے ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ جیسے نعرے محض سیاسی دکھاوا ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ

بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آ گئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔ اسلام ٹائمز۔ مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔ بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آ گئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔ سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔ پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔

پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آ کر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔ بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔ آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو مسلم کے بعد پنجابی بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک ویمن انٹریپرینورشپ ڈے آج منائے گا
  • مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • بھارت کا ڈرون ڈراما
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت: اسپتال میں خواتین ڈاکٹرآپس میں گتھم گتھا ہوگئیں
  • بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • کیا آپ کو معلوم ہے پاکستان کی پہلی تربیت یافتہ خاتون گھڑی ساز کون ہیں؟