لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم،صحت اور امن نہیں دے رہی، وہ صرف ٹیکس اور ٹیکس کی گردان کررہی ہے۔ حکومت مراعات یافتہ طبقے کو مزید مراعات اور غریبوں کو باندھ کر مار رہی ہے۔ چچا بھتیجی کی حکومت نے کسان اور زراعت پر ظلم کی حد کردی،بجٹ میں ایک سو گیارہ محکموں کو ٹیکس استثنیٰ دیا گیا ہے، ان میں سے کئی ایسے ہیں جو ٹرسٹ کے نام پر کاروبار چلاتے ہیں۔منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایف بی آر کی کرپشن، سود اور آئی پی پیز معاہدے ختم کرکے سالانہ ہزاروں ارب بچائے جاسکتے ہیں،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن کا بدترین دھندا ہے جسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، پروگرام کا فرانزک آڈٹ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے لیے مختص کی گئی رقم آئی ٹی کی تعلیم کے لیے رکھی جاتی تو نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے۔ چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں 6 سو فیصد اور عام ملازمین کے لیے صرف 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا جو ناقابل قبول ہے۔ حکومت کی جانب سے کم سے کم اُجرت کا تعین  بھی نہیں ہوا۔ خواجہ آصف نے چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ کو مالی فحاشی قرار دیا ہے تو وہ اس فاشسٹ نظام سے الگ کیوں نہیں ہوجاتے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل ختم نہیں ہوا، امریکی حملوں پر نئی رپورٹ میں پنٹاگون کا اعتراف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اعتراف کیا ہے کہ حالیہ امریکی فضائی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو صرف 1 سے 2 سال تک پیچھے دھکیلا ہے۔

یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے برعکس ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکی حملوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو “کئی دہائیوں” تک روک دیا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا: ’’ہم نے کم از کم ایک سے دو سال تک ان کے پروگرام کو بڑھنے سے روکا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری انٹیلی جنس کے مطابق ایران کی کئی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔‘‘

22 جون کو امریکہ نے بی ٹو بمبار طیاروں کے ذریعے ایران کی تین بڑی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں بنکر بسٹر بم اور 20 سے زائد ٹام ہاک کروز میزائل استعمال کیے گئے۔

اس کے باوجود امریکی خفیہ ادارے کی ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ حملے پروگرام کو صرف چند مہینوں یا ایک سے دو سال پیچھے لے گئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگزیتھ کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ ایران نے افزودہ یورینیم کو ان حملوں سے قبل کسی اور مقام پر منتقل کیا ہو۔

صدر ٹرمپ بدستور اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ: ’’یہ حملے تباہ کن تھے، ایران کا ایٹمی ڈھانچہ مکمل تباہ ہوچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا مفت اورمعیاری تعلیم کی فراہمی کیلیے اقدامات قابل تحسین ہے
  • جنگ سے ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، چین
  • سندھ حکومت اور ایس بی سی اے حادثے کے ذمے دار ہیں‘ حافظ نعیم الرحمن
  • بلوچستان کے تین ملین بچے تعلیم سے محروم: ذمے دار کون؟
  • حکومت نے بینکوں سے پیسے نکلوانے پر فائلرز پر بھی ٹیکس عائد کر دیا
  • امریکی صدر ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ کیا ہے؟ 55 فیصد امریکی کیوں مخالف ہیں؟
  • بجٹ 2025-26 ء
  • ایران کا ایٹمی پروگرام ختم نہیں ہوا،پینٹا گون کی نئی رپورٹ
  • ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل ختم نہیں ہوا، امریکی حملوں پر نئی رپورٹ میں پنٹاگون کا اعتراف
  • ایران کا ایٹمی پروگرام ختم نہیں ہوا، امریکی حملوں پر پینٹاگون کی نئی رپورٹ آ گئی