حکومت تعلیم‘صحت‘ امن نہیں دے رہی‘ صرف ٹیکس اور ٹیکس کی گردان کررہی ہے‘حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم،صحت اور امن نہیں دے رہی، وہ صرف ٹیکس اور ٹیکس کی گردان کررہی ہے، حکومت مراعات یافتہ طبقہ کو مزید مراعات،اور غریبوں کو باندھ کر مار رہی ہے، چچا بھتیجی کی حکومت نے کسان اور زراعت پر ظلم کی حد کردی،بجٹ میں 111 محکموں کو ٹیکس استثنا دیا گیا ہے، ان میں سے کئی ایسے ہیں جو ٹرسٹ کے نام پر کاروبار چلاتے ہیں۔منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایف بی آر کی کرپشن، سود اور آئی پی پیز معاہدے ختم کرکے سالانہ ہزاروں ارب بچائے جاسکتے ہیں،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن کا بدترین دھندہ ہے جسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، پروگرام کا فرانزک آڈٹ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے لیے مختص کی گئی رقم آئی ٹی کی تعلیم کے لیے رکھی جاتی تو نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے۔بجٹ میں تعلیم کے شعبے کو ترجیح نہیں دی گئی، اور شمسی توانائی پر 18فیصد ٹیکس لگانے سے سولر پلیٹ کی قیمت میں مزید 3 ہزار اضافہ ہوچکا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اورا سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں6 سو فیصد اور عام ملازمین کے لیے صرف 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا جو ناقابل قبول ہے، حکومت کی جانب سے کم سے کم اجرت کا تعین نہیں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کراچی میں عوام پانی کے لیے بلبلا رہے ہیں، کے فور منصوبہ 22 سال سے تعطل کا شکار ہے۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں نورا کشتی جاری، دونوں مل کر فارم 47 کا نظام چلا رہے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا پیامبر قرار دیا جبکہ حقیقت میں امریکی صدر منافق اور دھوکے باز ہیں،وزیراعظم اور فیلڈ مارشل امریکا سے مسئلہ فلسطین پر ڈٹ کر بات کریں۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی فلسطین کے لیے عالمی امن کارواں کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ خواجہ آصف نے چیئرمین سینیٹ اورا سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے کو مالی فحاشی قرار دیا ہے تو وہ اس فاشسٹ نظام سے الگ کیوں نہیں ہوجاتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا مراعات یافتہ طبقہ دکھاوے کے لیے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتا ہے، حقیقت میں یہ ایک ہیں اور اس میں اپوزیشن کی نام نہاد بڑی جماعتیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو انقلاب کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا میم کے حساب سے تو بلاول زرداری ٹھیک جارہے ہوں گے اور بظاہر وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں کہ شاید ٹرمپ کی نظر میں ان کا کوئی مقام بن جائے البتہ اگر وہ واقعتا سفارت کاری میں کوئی نام بنانا چاہتے ہیں تو انہیں سنجیدہ اور ٹھوس بات کرنی چاہیے۔ اس موقع پر میں نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور سیکرٹری اطلاعات شکیل ترابی بھی موجود تھے۔
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن انہوں نے کہا نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات سے محروم رکھنا جمہوریت کی توہین ہے، عبدالواسع
تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لاکھوں شہریوں نے اپنے بلدیاتی نمائندے بڑی امیدوں سے منتخب کیے تھے، لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے روز اول سے ہی بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز اور اپنے قانونی اختیارات سے محروم رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کو بلدیاتی فنڈز استعمال کرنے کا اختیار دینے کو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ اور جمہوری عمل کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ جماعت اسلامی پشاور سٹی کے تحت ضلعی سیکرٹریٹ نشترآباد میں زونل اور مقامی ذمہ داران کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لاکھوں شہریوں نے اپنے بلدیاتی نمائندے بڑی امیدوں سے منتخب کیے تھے، لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے روز اول سے ہی بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز اور اپنے قانونی اختیارات سے محروم رکھا ہے، جس کی وجہ سے صوبے میں بلدیاتی ادارے عملاً بے دست و پاں بن چکے ہیں۔ بلدیاتی حکومتوں کے آخری سال میں حکومت کا اختیارات ڈی سی صاحبان کے حوالے کرنا ایک غیر جمہوری اور بیوروکریسی پر مبنی نظام کو تقویت دینے کی کوشش ہے، جو کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا بنیادی مقصد عوامی مسائل مقامی سطح پر ان کے نمائندوں کے ذریعے حل کرنا ہے۔ لیکن اگر فیصلہ سازی اور فنڈز کے استعمال کا اختیار عوامی نمائندوں کی بجائے بیوروکریسی کو دیا جائے، تو نہ صرف عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے بلکہ کرپشن اور اقربا پروری کے دروازے بھی کھلتے ہیں۔ عبدالواسع نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی اس اقدام کی پرزور مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کو فوری طور پر ان کے آئینی و قانونی اختیارات دیے جائیں، تمام فنڈز کے استعمال میں شفافیت اور عوامی مشاورت کو یقینی بنایا جائے، ڈپٹی کمشنرز کو بلدیاتی فنڈز جاری کرنے کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے اور انہیں بلدیاتی اداروں کی نگرانی تک محدود رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس غیر جمہوری فیصلے کو واپس نہ لیا تو جماعت اسلامی صوبہ بھر میں بلدیاتی نمائندوں اور عوام کے ساتھ مل کر پرامن احتجاج شروع کریں گی۔ اجتماع سے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ،نائب امیر حمداللہ جان بڈھنی اور سٹی امیر حافظ حمید اللہ ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔