Express News:
2025-07-05@11:39:10 GMT

زرعی شعبے کے فروغ کے لیے پریسیژن زراعت کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

اسلام آباد:

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زرعی پیداوار میں بہتری کا عمل جاری ہے۔

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے زرعی شعبے کے فروغ کے لیے "پریسیژن زراعت " کا آغاز کردیا گیا ہے جس کا مقصد ان زرعی طریقوں کا نفاذ اور فروغ ہے جن کے باعث موسمیاتی استحکام حاصل ہو سکے، اس "انیشیٹو" کی ابتدا فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں مرکزی "نالج منیجمنٹ" کے نظام کے ذریعے کی گئی۔

یہ ماحولیاتی منصوبہ اقوام متحدہ کے موسمیاتی فریم ورک کے مطابق قائم شدہ "گرین کلائمٹ فنڈ" (جی سی ایف) کی مدد سے عمل میں لایا جائے گا۔

ابتدائی طور پر پنجاب اور گلگت بلتستان میں جدید زراعت کے ذریعے موسمیاتی اثرات کو کم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جی پی ایس پر مبنی آلات، ڈرونز اور خودکار ٹیکنالوجی کے استعمال سے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہوگا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کی خدمات کے اعتراف کی تیاریاں

پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خدمات انجام دینے والے ماہرین کی حوصلہ افزائی کےلیے صدارتی ایوارڈز اور قومی اعزازات دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں نامزدگیوں پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور تعلیم کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے ماہرین کے نام زیر غور لائے گئے۔ خالد حسین مگسی نے کہا کہ پاکستان کے باصلاحیت سائنسدان اور ماہرین عالمی معیار پر پورا اترتے ہیں اور حکومت ان کی حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی باصلاحیت پاکستانیوں کو نمایاں کرنے کے لیے شفاف اور میرٹ پر مبنی عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سائنس اور تحقیق کے میدان میں نوجوان نسل کی شمولیت وقت کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان تحقیق اور جدت کے شعبے میں آگے بڑھ سکے۔

خالد حسین مگسی نے بتایا کہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے سائنسدانوں اور ماہرین کو یومِ آزادی کے موقع پر اعزازات سے نوازا جائے گا، جبکہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت ماہرین کی خدمات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارتی ایوارڈز کے ذریعے سائنسی خدمات کا اعتراف کیا جائے گا، جو نوجوانوں کو تحقیق کے شعبے کی طرف راغب کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں خدمات انجام دینے والوں کو عزت دینا اور ان کی کامیابیوں کو تسلیم کرنا قومی ترقی کے لیے اہم ہے، اور اس سلسلے میں حکومت اپنی ذمے داری نبھاتی رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا بھر میں نوجوان کسانوں کی تعداد میں 10 فیصد تک تشویشناک کمی
  • صنعتی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 26 فیصد سے کم ہوکر 18 فیصد رہ گیا، ہارون اختر
  • پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پالیسی وضع کرلی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ٹیکنالوجی کی مدد سے چین کے دیہی علاقوں کا مزید تابناک مستقبل
  • زرعی شعبے سے وابستہ نوجوانوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی، اقوام متحدہ
  • ایس آئی ایف سی کے اقدامات نے معدنیات کے شعبے کو زندہ کردیا
  • جون کا موسمیاتی خلاصہ جاری
  • پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کی خدمات کے اعتراف کی تیاریاں
  • کسان کا بچہ کسان کیوں نہیں بننا چاہتا؟ ایک سماجی المیہ
  • ایس آئی ایف سی کے تعاون سے زراعت،لائیوسٹاک میں انقلابی تبدیلیاں