پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری کے وفد کے ہمراہ دورہ چین کے موقع پر شنگھائی میں مفاہمت کی تین یادداشتوں پر ستخط ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شنگھائی میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی شرکت کی۔
ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ شعبوں کو ترقی دینا ہے۔ تقریب میں خاتون اول آصفہ بھٹو، چیئرمین بلاول بھٹو اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک ہوئے۔
چین اور پاکستان کے درمینا کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خراج کے تحفظ میں اضافے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
اس کے علاوہ کسانیوں کیلیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کیلیے ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت شیونگ کالج میں کسانوں کو تربیت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ ٹائروں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے پروجیکٹ، ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینے کے معاہدے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔
تقریب میں سینئر صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی کل منایا جائے گا، صدر مملکت شریک ہوں گے
جشن آزادی کی مرکزی تقریب چنار باغ یادگار شہداء پر ہو گی۔ ہیلی پیڈ چوک جوٹیال میں بھی خصوصی تقریب ہو گی جس میں صدر آصف علی زرداری شرکت کرینگے۔ جی بی میں کل عام تعطیل ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی کل جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری گلگت بلتستان کے یوم آزادی کی تقریب میں شریک ہونگے۔ جشن آزادی کی مرکزی تقریب چنار باغ یادگار شہداء پر ہو گی۔ ہیلی پیڈ چوک جوٹیال میں بھی خصوصی تقریب ہو گی جس میں صدر آصف علی زرداری شرکت کرینگے۔ جی بی میں کل عام تعطیل ہو گی۔ سرکاری اور نجی سطح پر تقریبات ہوں گی، ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔ یاد رہے کہ یکم نومبر 1947ء کو جی بی کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی تھی۔ یکم نومبر کو گلگت آزاد ہوا تھا جبکہ 14 اگست 1948ء کو بلتستان کے عوام نے بھی ڈوگروں کو مار بھگا کر آزادی حاصل کی تھی۔