وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ اور گہرے تعلقات موجود ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے باہمی تعاون اور ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر بھی گفتگو کی گئی۔
(جاری ہے)
ملاقات میں صحت کے شعبے میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان میں ہیلتھ ٹورازم کو فروغ دینے، مقامی سطح پر ویکسین کی تیاری کے اقدامات پر زور دیا گیا۔دونوں فریقین نے صحت کے نظام کو مزید مؤثر اور جدید بنانے ٹیکنالوجی آف ٹرانسفر پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک صحت کے شعبے ایک دوسرے کے تجربات بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں۔وزیر صحت نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان وڑن کے مطابق صحت کے شعبے میں جامع اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ترکیہ کے سفیر نے بھی پاکستان میں صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کو سراہا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صحت کے شعبے
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی ڈچ سفیر سے ملاقات: پاکستان، نیدر لینڈز کا تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان اور نیدرلینڈز نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں اسلام آباد میں وزیر خزانہ اور ڈچ سفیر کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں شراکت داری کے امکانات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ دونوں فریقوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ نیدرلینڈز نے پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں زراعت، آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کے شعبہ جات میں نئی شراکت داریوں کے امکانات پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔ ڈچ سفیر نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں 50 ڈچ کمپنیاں سرگرم عمل ہیں جو ٹیکسٹائل سمیت مختلف شعبوں میں اپنی سرگرمیوں کو وسعت دینے کی خواہش رکھتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈچ ترقی و مالیاتی ادارہ (ایف ایم او) بھی پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے لیے معاونت فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ ایس آئی ایف سی کی مؤثر حکمت عملی سے پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کو نمایاں فروغ حاصل ہوا ہے۔ اقتصادی اصلاحات کے بعد پاکستانی معیشت تیزی سے استحکام کی جانب گامزن ہے، جبکہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی پاکستان کا اقتصادی جائزہ اپ گریڈ کر کے معیشت کے مضبوط ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت کی سرمایہ کاری اور برآمدات پر مرکوز پالیسی سے پاکستان کی معیشت مزید مستحکم ہو گی۔