اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور جرمنی کے وزیرخارجہ یوہان ویڈیفل نے باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفُل کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھا جائے گا۔
انہوں نے آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کے لیے بھی اپنی آمادگی ظاہر کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات، خطے کی تازہ صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان دوحہ میں ہونے والے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر اہم ملاقات ہوئی۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب اسرائیل کے قطر پر حالیہ حملے کے بعد مسلم دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ملاقات کا ماحول خوشگوار اور سنجیدہ نوعیت کا تھا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی تازہ صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مشرقِ وسطیٰ میں امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف قطر کی خودمختاری کے خلاف ہے بلکہ پوری مسلم دنیا کے لیے ایک خطرناک پیغام ہے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان کی بصیرت افروز اور جرات مندانہ قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امتِ مسلمہ کو متحد رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سطح پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے — خواہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ہو، او آئی سی ہو یا دیگر بین الاقوامی فورمز۔
شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ دوحہ اجلاس مسلم دنیا کے اتحاد کا مظہر ہے اور یہ واضح پیغام دیتا ہے کہ اسرائیل کی غیر قانونی جارحیت پر خاموش نہیں رہا جائے گا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی، برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِاعظم کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے آئندہ سرکاری دورۂ ریاض کے منتظر ہیں۔ متوقع دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و عالمی امور پر جامع مشاورت کا موقع فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک تمناؤں اور خلوصِ دل سے احترام کا پیغام بھی پہنچایا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف سفارتی محاذ پر سرگرم کردار، خصوصاً اقوام متحدہ اور او آئی سی میں، کو سراہا۔