وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی حفاظت اور باحفاظت وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور ہر ممکن اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

پرائم منسٹر آفس سے جاری بیان کے مطابق، دفتر خارجہ میں ایک کرائسس مینجمنٹ سیل قائم کر دیا گیا ہے، جبکہ ایران میں موجود پاکستانی سفارتخانے کو بھی فوری ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ زائرین کی سلامتی کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: جب تک خطرہ ختم نہ ہو جائے، ایران پر حملے جاری رہیں گے: اسرائیل

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زائرین کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ان کی باحفاظت وطن واپسی کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

انہوں نے دفتر خارجہ اور تہران میں پاکستانی سفارتخانے کو 24 گھنٹے الرٹ رہنے اور ایران میں کشیدہ صورتحال کے تناظر میں مسلسل نگرانی جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

یہ ہدایت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کی جانب سے ایران کے مختلف شہروں میں فضائی حملوں کے باعث خطے میں کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، اور متعدد ممالک اپنے شہریوں کو محتاط رہنے اور سفری منصوبے موخر کرنے کی ہدایت کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی زائرین پرائم منسٹر آفس تہران دفتر خارجہ وزیراعظم محمد شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی زائرین تہران دفتر خارجہ وزیراعظم محمد شہباز شریف شہباز شریف ایران میں زائرین کی کے لیے

پڑھیں:

جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی؛ وزیراعظم

ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی، جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ 

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکھٹے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی۔ انہوں کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

 وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کرائے ، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں،  بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا،  اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا؟ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔ 

شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے ، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ 

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

واضح رہے کہ ہنگامی سربراہی اجلاس اسرائیل کے قطر پر حملے کی مذمت اور خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں 50 سے زائد رکن ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔

متعلقہ مضامین

  •  وزیراعظم شہباز شریف 3 ملکی دورے پر روانہ، اہم ملاقاتیں طے
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، شہباز شریف
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی؛ وزیراعظم
  • عرب اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس میں شرکت؛ وزیراعظم کی عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں