وزیراعظم کا عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی، انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکھٹے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کرائے، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا، اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا۔؟ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں، غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 1967ء کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ ہنگامی سربراہی اجلاس اسرائیل کے قطر پر حملے کی مذمت اور خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں 50 سے زائد رکن ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف اسرائیل نے اسرائیل کی کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم شہبازشریف کے سہ ملکی دورے کا آغاز، پہلے مرحلے میں سعودی عرب روانہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے سہ ملکی دورے کا آغاز کر دیا، پہلے مرحلے میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے سرکاری دورے پر روانہ ہوگئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ ریاض پہنچیں گے، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، سینئر وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے ملاقات شیڈول ہے، دونوں رہنماؤں میں علاقائی اور عالمی امور پرتبادلہ خیال ہوگا، دوطرفہ امور اور تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا، وزیراعظم کا دورہ دونوں ممالک میں تعاون کو مزید مستحکم کرے گا۔

جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودیہ مکمل کر کے برطانیہ روانہ ہوں گے، وزیراعظم کی برطانوی حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف 21 ستمبر کو برطانیہ سے امریکا جائیں گے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کا امکان ہے، وزیراعظم نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب 26 ستمبر کو ہوگا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی 22 ستمبر کو فلسطین سے متعلق دو ریاستی حل کی سربراہ کانفرنس میں شرکت بھی متوقع ہے۔
 

ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ، شہباز شریف متوقع ملاقات میں تیسرا شریک کون ہوگا؟ بھارت میں کھلبلی مچ گئی
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر جنگی طیاروں نے وزیراعظم کے جہاز کا شاندار استقبال کیا
  • وزیراعظم شہبازشریف کے سہ ملکی دورے کا آغاز، پہلے مرحلے میں سعودی عرب روانہ
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
  • خاموشی ‘نہیں اتحاد کٹہرے میں لانا ہوگا : اسرائیل  کیخلاف اقدامات ورنہ تاریخ معاف نہیں کریگی : وزیراعظم 
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے