وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شہباز شریف سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران کے حوالے سے آگاہ کیا
وزیراعظم سے ملاقات میں وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سیکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی جس میں انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سیکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سیکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔
وزیراعظم نے وزیر داخلہ ہدایت کی کہ خطے میں سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں بارڈر سیکیورٹی، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ کے دیگر جاری منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، شہروں کی سیکیورٹی، ایف آئی اے کی کارکردگی، اور نادرا کے ڈیجیٹل اصلاحاتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سیکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔