کرشمہ کپور کے سابق شوہر سنجے کپوردل کادورہ پڑنے سے چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
لندن (نیوز ڈیسک)بالی وڈ اداکارہ کرشمہ کپور کے سابق شوہر اور معروف بھارتی صنعت کار سنجے کپور 53 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجے کپور لندن کے نواحی علاقے میں واقع گارڈز پولو کلب میں پولو کھیلتے ہوئے اچانک گر پڑے،انہیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی لیکن تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
رپورٹ میں بتایا جارہا ہے کہ انہیں پولو میچ کے دوران اچانک دل کا دورہ پڑا تھا۔
سنجے کپور آٹو موبائل کمپنی “سونا کومسٹار” کے چیئرمین تھے، جو عالمی سطح پر آٹو پارٹس فراہم کرنے والی معروف کمپنی سمجھی جاتی ہے،انہوں نے ایم آئی ٹی اور ہارورڈ بزنس سکول سے تعلیم حاصل کی تھی۔
سنجے کپور اور کرشمہ کپور 2003 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے، تاہم باہمی اختلافات کے باعث 2016 میں اُن کی طلاق ہوگئی،اُن کے دو بچے بیٹی سمیرا اور بیٹا کیان ہیں۔
وفات سے چند گھنٹے قبل سنجے کپور نے سوشل میڈیا پر احمد آباد میں پیش آنے والے طیارہ حادثے پر اظہارِ افسوس کیا تھا، جس کی پوسٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
سنجے کپور کی اچانک وفات پر بھارتی فلم انڈسٹری سمیت کاروباری حلقوں میں گہرے دکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
کرشمہ کپور سے تعزیت کیلئے کرینہ کپور، سیف علی خان، ملائکہ اروڑہ سمیت متعدد قریبی رشتہ دار اور دوست ان کے گھرپہنچ گئے ہیں۔
سنجے کپور کی آخری رسومات لندن میں ادا کیے جانے کا امکان ہے،تاہم اس حوالے سے اہل خانہ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہیں آیا ۔
مزیدپڑھیں:اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی عوام کیا سوچ رہے ہیں اور کیا کچھ ہوسکتا ہے؟ تہران یونیورسٹی کے پروفیسر کا بیان آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کرشمہ کپور سنجے کپور
پڑھیں:
جھوٹ بولنے پر نوبل انعام دیا جائے تو پہلے دعویدار نریندر مودی ہونگے، سنجے راؤت
رکن پارلیمنٹ نے مہنگائی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، تعلیم کے زوال اور دہشت گردی کے بڑھتے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان ہندوستان کو آنکھیں دکھا رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سینیئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دنیا میں جھوٹ بولنے پر نوبل انعام دیا جانے لگے، تو سب سے پہلا نام نریندر مودی کا آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ گیارہ برسوں میں جھوٹ پر مبنی بیانیہ کے ذریعے نہ صرف اقتدار حاصل کیا بلکہ اسی جھوٹ کے سہارے برسر اقتدار بھی رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکز نے عوام کو بے وقوف بنا کر ملک کو اقتصادی، سماجی اور سلامتی کے محاذ پر کمزور کر دیا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جو کہا وہ بالکل درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے جھوٹے وعدوں کے ذریعے پہلے اقتدار حاصل کیا، پھر گیارہ سال تک عوام کو گمراہ کرتے رہے، آج صورت حال یہ ہے کہ ملک کا غریب اور زیادہ غریب ہوگیا ہے، جبکہ وزیراعظم کے چند قریبی لوگ ارب پتی بن چکے ہیں۔
سنجے راؤت نے مہنگائی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، تعلیم کے زوال اور دہشت گردی کے بڑھتے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان ہندوستان کو آنکھیں دکھا رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت بری طرح لڑ کھڑا چکی ہے، لیکن حکومت اس پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہے۔ مہاراشٹر کی سیاست پر بھی سنجے راؤت نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی، اجیت پوار کی این سی پی اور ایکناتھ شندے کی شیو سینا تینوں دراصل امت شاہ کے اشارے پر چل رہی ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ تمام پارٹیاں بی جے پی ہی کی شاخیں ہیں اور امت شاہ ان کے اصل صدر ہیں۔
سنجے راؤت نے کہا کہ بی ایم سی اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد مضبوطی کے ساتھ اترے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات چیت چل رہی ہے، وقت آنے پر باضابطہ اعلان کیا جائے گا اور ہم پورے زور کے ساتھ الیکشن لڑیں گے، جب سنجے راؤت سے پوچھا گیا کہ این سی پی کی رکن پارلیمان سپریا سولے نے حالیہ دنوں وزیراعظم مودی کی تعریف کی ہے، تو انہوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریا سولے کو اگر مودی میں کوئی خوبی نظر آتی ہے تو وہ ان کا ذاتی نظریہ ہے، ہمیں ایسی کوئی خوبی نظر نہیں آتی۔ سنجے راؤت نے کہا کہ ملک اس وقت ایک غیر اعلانیہ ایمرجنسی سے گزر رہا ہے، حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو توڑا جا رہا ہے، ایجنسیوں کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور اقتدار کے بل پر مخالف لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔