اسرائیل پچھتائے گا، ایرانی صدرکا بھرپور جواب دینے کااعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی احمقانہ اور سفاکانہ جارحیت پر پچھتائے گا، اسے بھرپور جواب دیں گے۔
ایرانی صد نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں شہریوں سے درخواست کی کہ حکومت کے پیچھے کھڑے رہیں اور ایسی خبروں پر بھروسہ نہ کریں، جس کا مقصد ملک کو کمزور کرنا ہے۔
دریں اثنا، عراق نے تمام پروازیں معطل کر دیں جبکہ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں نے کارروائی کی دھمکی دی ہے، اور حزب اللہ اور حوثیوں نے تہران کی حمایت میں بیانات جاری کیے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ، ایرانی آرمی چیف اور6 جوہری سائنسدانوں سمیت 6 شہری شہید جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی خبردار کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے ایران پر رات کے وقت کیے گئے حملوں سے اپنی تلخ اور تکلیف دہ تقدیر رقم کر دی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔
انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔