سینیٹ: ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ایوان بالا نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر ہونے والے فضائی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر ہونے والے فضائی حملے کی قرارداد نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں پیش کی، جسے ایوان نے اتفاقِ رائے سے منظور کیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیل نے اپنے حالیہ اقدام سے نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی کی ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
قرارداد کے متن میں اسرائیلی حملے کو ایک جنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا گیا کہ اسرائیل کے ہاتھوں نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے بلکہ غزہ میں معصوم بچوں کا بے دردی سے قتل عام بھی جاری ہے۔
ایوان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی جارحیت کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں یہودی فوج کی بے قابو درندگی بدستور برقرار،85 بھوکے مسلمان قتل
خوراک کی تلاش میں نکلنے والے 42 افراداسرائیل فوج کا نشانہ بنے ،وزارت صحت
مختلف مقامات پر 5 فلسطینی بھوک کی وجہ سے شہید ہوئے ،خیموں پر حملے جاری ہیں
غزہ: ایک ہی دن میں 85 فلسطینی شہید، خوراک کی تلاش اور خیموں پر حملے جاریغزہ میں اسرائیلی حملوں اور جاری قحط کے نتیجے میں ہفتہ کے روز کم از کم 85 فلسطینی شہید کیے گئے ، مقامی حکام کے مطابق، اسرائیلی افواج نے فضائی حملوں میں ایسے افراد کو نشانہ بنایا جو امدادی خوراک کی تلاش میں باہر نکلے تھے، جبکہ جنوبی اور وسطی غزہ میں مہاجرین کے خیموں پر ڈرون حملے کیے گئے۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے کے دن کم از کم 71 افراد اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے، جن میں 42 وہ افراد شامل تھے جو خوراک اور امداد کے حصول کی کوشش کر رہے تھے۔ ان حملوں کے وقت متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری تھیں، مگر اسرائیلی افواج نے جمع ہونے والے عام شہریوں پر فائرنگ اور بمباری کی، جس سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔اس کے علاوہ، حکام نے بتایا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید پانچ فلسطینی شہری بھوک کی وجہ سے شہید ہو گئے، جس کے بعد اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے ہونے والی اموات کی تعداد 127 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں 85 بچے شامل ہیں۔