ایران پر اسرائیلی حملے: اعلیٰ فوجی قیادت، جوہری ماہرین ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسرائیلی حملے میں چھ ایرانی جوہری سائنسدان ہلاک، مقامی میڈیا اسرائیل ایرانی ڈرون حملوں کے لیے تیار برطانیہ کی فریقین کو تحمل کی اپیل، سفارت کاری کی طرف واپسی پر زور نطنز جوہری تنصیب پر حملے کے بعد تابکاری کا اخراج نہیں ہوا، آئی اے ای اے
برطانیہ کی فریقین کو تحمل کی اپیل، سفارت کاری کی طرف واپسی پر زور
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اسرائیل اور ایران دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ ’’کشیدگی کم کریں اور فوری طور پر پیچھے ہٹیں۔
‘‘ انہوں نے خبردار کیا، ’’مزید بگاڑ خطے میں کسی کے مفاد میں نہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ’’استحکام‘‘ اولین ترجیح ہونا چاہیے اور برطانیہ اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔(جاری ہے)
ان کے بقول، ’’یہ وقت تحمل، سکون اور سفارتی راستہ اپنانے کا ہے۔
‘‘برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے صورت حال کو ’’خطرناک لمحہ‘‘قرار دیا اور خبردار کیا کہ اگر کشیدگی مزید بڑھی تو یہ خطے میں امن و استحکام کے لیے ’’سنگین خطرہ‘‘ ہو گا۔
نطنز جوہری تنصیب پر حملے کے بعد تابکاری کا اخراج نہیں ہوا، آئی اے ای اے
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی نطنز جوہری تنصیب گاہ بھی اسرائیلی حملوں میں نشانہ بنی، تاہم وہاں سے تابکاری کا کوئی اخراج نہیں ہوا۔
اس بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ ایرانی حکام نے اطلاع دی ہے کہ بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ متاثر نہیں ہوا، اور نطنز میں تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے۔ گروسی کے مطابق، ’’آئی اے ای اے ایران میں بگڑتی ہوئی صورت حال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے، ہم ایرانی حکام اور اپنے معائنہ کاروں کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔‘‘یہ بیان اسرائیل کی جانب سے جمعہ 13 جون کو علی الصبح ایران بھر میں کیے گئے فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے، جن میں فوجی اور جوہری نوعیت کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آئی اے ای اے نہیں ہوا
پڑھیں:
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جولائی 2025ء) * غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہلاکتیںغزہ پٹی کے شہری دفاع کے ادارے کے مطابق انتیس جولائی منگل کے روز نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید کم از کم 30 فلسطینی ہلاک ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
گزشتہ رات اور آج منگل کی صبح نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں ہونے والے ان حملوں میں شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ حملے ’’شہریوں کے متعدد گھروں‘‘ پر کیے گئے، جن کے نتیجے میں شدید جانی نقصان ہوا۔ مقامی العودہ ہسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے ’’30 لاشیں موصول ہوئی ہیں، جن میں 14 خواتین اور 12 بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
‘‘ادھر عینی شاہدین نے بھی بتایا کہ نصیرات کے شمالی علاقوں میں رہائشی عمارتوں پر متعدد حملے کیے گئے۔ ان دعووں کی تاہم آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان حملوں پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اکتوبر 2023 ء میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد غزہ پٹی میں شروع کی گئی فوجی کارروائیوں کو اب تقریباﹰ 22 ماہ ہو گئے ہیں۔
غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کی رپورٹوں کے مطابق اب تک اس جنگ میں 59,900 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
انسانی بحران
بین الاقوامی دباؤ کے تحت اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے ’’ٹیکٹیکل وقفوں‘‘ کا اعلان کیا ہے، جو روزانہ صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک جاری رہتے ہیں۔
امدادی سرگرمیاں
اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے COGAT کے مطابق پیر کے روز اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے 200 سے زائد ٹرکوں کے ذریعے امداد تقسیم کی۔ مزید 260 امدادی ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخلے کی اجازت دی گئی، جبکہ اردن اور متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے غزہ پٹی کے عوام کے لیے فضا سے 20 امدادی پیلٹس بھی گرائے گئے۔
ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک