اسلامی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیلمی وی لاگنگ سے مشہور ’دعا کے پاپا’ عرف ارشد نے سوشل میڈیا سے غیرمعمولی آمدنی کی حیران کُن تفصیلات بتادیں۔

پاکستان کے دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والے ارشد اپنے فیملی کانٹنٹ کے سبب انتہائی مختصر عرصے میں آج نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے یوٹیوبرز میں نمایاں مقام حاصل کر چکے ہیں۔

ارشد اپنے وی لاگ میں تین بچوں بڑی بیٹی زینب، چھوٹا بیٹا محمد اور ایک تیسری بیٹی دعا کیساتھ روز مرہ کی روٹین شیئر کرتے ہیں جبکہ اس دوران انہوں نے اپنی اہلیہ کے پردے کا بھی خاص خیال رکھا ہوا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ کسی بھی بےحیائی کے کانٹنٹ سے گزیز کرنا انکے مداحوں کے دلوں کوخوب بھاتا ہے۔

ارشد نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پوڈکاسٹ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی آمدنی اور برانڈ پروموشنز کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ دل کو چھو لینے والے ویڈیوز بناتے ہیں، پورا خاندان ایک ٹیم کے طور پر کام کرتا ہے، جس کی جھلک ان کے ہر ویڈیو میں نمایاں طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ارشد نے بتایا کہ وہ ایک برانڈ کی پروموشنل ویڈیو بنانے کے 15 لاکھ روپے چارج کرتے ہیں، یہ ویڈیو بعد ازاں اُن کے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یعنی یوٹیوب، فیس بک اور ٹک ٹاک پر شیئر کی جاتی ہے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ اگر کسی برانڈ کو صرف کسی ایک مخصوص پلیٹ فارم پر پروموشن کروانی ہو تو اس کا علیحدہ معاوضہ ہوتا ہے جوکہ نسبتاً کم ہوتا ہے۔

ارشد نے کہا کہ وہ اپنی آمدنی اور چارجز چھپانے میں یقین نہیں رکھتے اور صاف گوئی سے سب کچھ بتاتے ہیں تاکہ دوسرے نئے کنٹینٹ کریئیٹرز بھی حقیقت سے باخبر رہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ ہر ماہ کم از کم 8 سے 10 برانڈ پروموشنز کرتے ہیں، جو اُن کے لئے ایک باقاعدہ ذریعہ معاش بن چکا ہے۔

View this post on Instagram

A post shared by Muhammad Arshad (@arshadreels)


ارشد نے مزید بتایا کہ وہ صرف پیسہ کمانے کے لیے کسی بھی برانڈ کے ساتھ کام نہیں کرتے، بعض اوقات وہ چھوٹے کاروباروں کے لیے مفت پروموشن بھی کرتے ہیں تاکہ انہیں سہارا ملے، اس کے علاوہ انہوں نے کچھ ایسے برانڈز کی ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کی ہیں جو اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں۔

ارشد کی اس صاف گوئی اور اصول پسندی کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ارشد نہ صرف ایک اچھے کنٹینٹ کریئیٹر ہیں بلکہ ایک باشعور اور ذمے دار پاکستانی بھی ہیں جو اپنے پلیٹ فارم کو مثبت مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کرتے ہیں بتایا کہ انہوں نے

پڑھیں:

آصف زرداری کی سالگرہ پر کروڑوں کے اشتہارات، سوشل میڈیا پر سخت ردعمل

 صدرِ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر جہاں جیالوں نے جوش و خروش سے ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا وہیں مختلف اخباروں میں سالگرہ کی مبارکباد کے اشتہار بھی لگائے گئے جس پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی۔

علینہ شگری نے کہا کہ ٹیکس کے پیسوں سے اخبار کے پورے صفحے پر اشتہار چھاپے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کروڑوں روپے کے اشتہار کے بجائے آپ سندھ کے غریب عوام کے لیے کیا کچھ کر سکتے تھے۔

صدف حسین نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سندھ میں عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہی ہے اور کروڑوں کے اشتہارات زرداری کی سالگرہ کے پاکستان کے بڑے بڑے اخبارات میں چھپ رہے ہیں ایک زرداری پورے سندھ پر بھاری۔

سندھ میں عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہی ہے اور کروڑوں کے اشتہارات زرداری کی سالگرہ کے پاکستان کے بڑے بڑے اخبارات میں چھپ رہے ہیں ایک زرداری پورے سندھ پر بھاری ۔۔غریب ملک کے امیر حکمران کی شاہ خرچیوں پرعلینہ شنگری کا دبنگ تجزیہ pic.twitter.com/tpPzQsa3d5

— صدف حسین (@khankicheeti1) July 27, 2025

احمد وڑائچ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’سندھ حکومت‘ نے آصف زرداری کی سالگرہ پر کروڑوں روپے کے اشتہار دیے ہیں، اس سب میں عوام کا کیا مفاد ہے اور کون سی معلومات عوام تک پہنچائی ہیں ؟

’’سندھ حکومت‘‘ نے زرداری کی سالگرہ پر کروڑوں روپے کے اشتہار دیے ہیں، اس سب میں عوام کا کیا مفاد ہے ؟؟؟ کون سی معلومات عوام تک پہنچائی ہیں ؟؟ pic.twitter.com/tKE3ij3iSC

— Ahmad Warraich (@ahmadwaraichh) July 26, 2025

ریاض الحق نے لکھا کہ بہتر ہوتا یہ اشتہار پارٹی فنڈز سے جاری ہوتا۔

صدر زرداری کی سالگرہ پرسندھ حکومت کا پورے صفحے کا جہازی سائز اشتہار! بہتر ہوتا یہ اشتہار پارٹی فنڈز سے جاری ہوتا۔ pic.twitter.com/YjokYv0ZGU

— Riaz ul Haq (@Riazhaq) July 26, 2025

شہزاد نامی صارف نے سوال اٹھایا کہ اس اشتہار کے پیسے پیپلز پارٹی نے ادا کیے یا عوام کی جیب سے یہ عیاشی کی گئی ہے؟

سندھ حکومت کا زرداری صاحب کی سالگرہ پر پورے صفحہ کا اشتہار

کی اس کی پئمنٹ پی پی نے کی یا عوام کی جیب سے یہ عیاشی کی گئ ہے؟ pic.twitter.com/NVVCKEvaBs

— RAShahzaddk (@RShahzaddk) July 26, 2025

امتیاز گل نے لکھا کہ یہ خود کو اس ملک کے مستقل حکمران سمجھتے ہیں اور ان سے جڑے بے شمار سرکاری ملازمین عوامی وسائل پر ان کی تشہیر اور مدح سرائی کو اپنی بقاء کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ان کا کیا جاتا ہے قرضے تو عوام پر مزید ٹیکس لگا کر نکالے جائیں گے۔

سادہ سی بات- یہ خود کو اس ملک کے مستقل حکمران سمجھتے ہیں اور ان سے جڑے بے شمار سرکاری ملازمین عوامی وسائل پر ان کی تشہیر اور مدح سرائی کو اپنی بقاء اور اچھی posting کا ذریعہ سمجھتے ہیں – ان کا کیا جاتا ہے قرضے تو عوام پر مزید ٹیکس لگا کر نکالے جائیں گے https://t.co/TrRDJOLxjB

— Imtiaz Gul (@ImtiazGul60) July 27, 2025

ایک صارف نے لکھا کہ پیپلزپارٹی کا آصف زرداری کی سالگرہ منانا حق ہے لیکن سرکاری وسائل سے تمام اخبارات کو سالگرہ کے اشتہارات جاری کرنا مجرمانہ فعل ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

پیپلز،پارٹی کا،آصف زرداری کی سالگرہ منانا حق ہے لیکن سرکاری وسائل سے تمام اخبارات کو سالگرہ کے اشتہارات جاری کرنا مجرمانہ فعل ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

— Salman Abid (@Salmanabidpk) July 28, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری آصف زرداری سالگرہ آصف زرداری سالگرہ اشتہارات پیپلز پارٹی حکومت سندھ

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں ’’گدھے کے گوشت‘‘ کی فروخت، سوشل میڈیا پر طوفان
  • جاپانی یوٹیوبر اپنی نوکیلی ٹھوڑی کیوجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل
  • ’یہ یورپ نہیں لاہور ہے‘، لاہور ریلوے اسٹیشن کی جدت بھری ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
  • ایشون نے پاک بھارت میچز سے متعلق خود سے منسوب خبر کو جعلی قرار دے دیا
  • ٹک ٹاکر رجب بٹ کے انتہائی قریبی دوستوں کی نازیبا ویڈیوز لیک ہوگئیں
  • آصف زرداری کی سالگرہ پر کروڑوں کے اشتہارات، سوشل میڈیا پر سخت ردعمل
  • چار دیواری سے کامیابی تک، کوئٹہ کے میاں بیوی کی محنت کی کہانی
  • ’سوشل میڈیا پوسٹس نوجوانوں کے مستقبل کی دشمن، ویزا اور نوکری کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے‘
  • بغیر کوڈنگ کے ایپ بنانا ممکن، گوگل نے ‘اوپل’ نامی اے آئی ٹول لانچ کردیا
  • اسلام آباد میں ’’گدھے کے گوشت‘‘ کی فروخت کا معاملہ، سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان