اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)وفاقی حکومت رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات پر عائد پٹرولیم لیوی کے ہدف یعنی 1 ہزار 161 ارب روپے کی وصولی سے محروم رہ سکتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ عالمی اور ملکی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد تیزی سے اضافہ ہے۔ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز جب اسرائیل نے ایران پر حملے کا آغاز کیا تو چند ہی گھنٹوں بعد عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت 71.

81 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 73.79 ڈالر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ اسی ڈی) کی قیمت 76.14 ڈالر سے بڑھ کر 78.68 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

اب ماہرین کے مطابق 16 جون 2025 سے پٹرول کی قیمت میں 4.38 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 5.02 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ موجودہ تخمینوں کے مطابق پٹرول کی لاگت 137.02 روپے سے بڑھ کر 141 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 140.92 روپے سے بڑھ کر 145.58 روپے فی لیٹر ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

کسٹمز ڈیوٹی میں بھی اضافہ متوقع ہے، جس کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کسٹمز ڈیوٹی 14.20 روپے سے بڑھ کر 14.56 روپے فی لیٹر اور پٹرول پر 13.70 سے بڑھ کر 14.10 روپے فی لیٹر ہوجائے گی۔

ڈالر کا اوسط ریٹ بھی بڑھ کر 282.49 روپے متوقع ہے، جو قیمتوں پر مزید دباؤ ڈالے گا۔ یہ تمام تخمینے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی ممکنہ ایڈجسٹمنٹس کو شامل کیے بغیر ہیں۔ اگر پی ایس او ایڈجسٹمنٹس کی اجازت دی گئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔مالی سال 2024-25 کے پہلے نو ماہ (جولائی تا مارچ) میں حکومت صرف 834 ارب روپے کی پٹرولیم لیوی وصولی کر سکی ہے، جو ہدف کا 71 فیصد بنتا ہے۔

جب کہ بجٹ میں 1 ہزار281 ارب روپے کی توقع تھی، نظرثانی شدہ ہدف 1 ہزار 161 ارب روپے رکھا گیا۔ اگلے مالی سال 2025-26 کے لیے 1.4 ٹریلین روپے کی پٹرولیم لیوی کا ہدف مقرر ہے، لیکن موجودہ حالات میں یہ بھی مشکل لگ رہا ہے۔مارچ 16، 2025 کے بعد سے حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے 60 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی کی حد ختم کر کے پٹرول پر 18.02 روپے اور ڈیزل پر 17 روپے فی لیٹر اضافی لیوی عائد کی۔

اوگرا کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس اضافی لیوی سے حکومت کو ہر سہ ماہی میں 90 ارب روپے اور سالانہ 300 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے۔دوسری طرف، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز) کی مئی 2025 میں فروخت میں سالانہ 10 فیصد اور ماہانہ 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو 1.53 ملین ٹن رہی۔اوگرا 16 جون سے پہلے کے پندرہ دنوں کے عالمی نرخ، ڈالر ریٹ اور دیگر عوامل کے اعداد و شمار اکٹھے کرے گا، جس کے بعد وزارت خزانہ 15 جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا حتمی اعلان کرے گی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پٹرولیم لیوی روپے فی لیٹر ارب روپے کی سے بڑھ کر 14 کے مطابق کی قیمت

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ: پیٹرول کے بعد سونے کے بھاؤ میں بھی اضافہ

کراچی:ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 10 گرام سونا 1,206 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 11 ہزار 213 روپے کا ہو گیا جبکہ فی تولہ سونا 1,500 روپے کے اضافے کے بعد 3 لاکھ 63 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں 15 ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد سونے کی عالمی قیمت 3,432 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے۔

صرافہ بازار ذرائع کے مطابق ڈالر کی قدر، عالمی معاشی غیریقینی صورتحال اور طلب میں اضافے کے باعث سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔

 

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں غیر معیاری پٹرول اور ڈیزل کی فروخت، چیکنگ کا سخت نظام لاگو
  • پنجاب میں غیر معیاری پٹرول اور ڈیزل کی چیکنگ کا سخت نظام لاگو
  • ایران اسرائیل جنگ: پیٹرول کے بعد سونے کے بھاؤ میں بھی اضافہ
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 5 روپے تک اضافے کا امکان
  • پیٹرول فی لٹر 5 روپے مہنگا ہونے کا امکان
  • پیٹرولیم مصنوعات پر نئے ٹیکس کی تجویز، وزارت توانائی نے سمری وفاقی کابینہ کو بھیج دی
  • پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟
  • 16 جون سےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ؟ بڑی خبر آگئی
  • طیارہ حادثہ: بوئنگ کمپنی کے شیئرز میں بڑی گراوٹ، ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ