City 42:
2025-07-30@05:36:47 GMT

پیٹرول فی لٹر 5 روپے مہنگا ہونے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

ویب ڈیسک :عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے 30 جون کو ختم ہونے والے اگلے پندرہ دن تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب تقریباً ایک روپے اور 5 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

  رپورٹ کے مطابق موجودہ ٹیکس کی شرحوں کی بنیاد پر باخبر ذرائع نے بتایا کہ 15 جون کو حتمی حساب سے پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً ایک روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) میں 5 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے

 اس وقت ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 252.

63 روپے ہے، پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی سواری میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط ​​اور نچلے متوسط ​​طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔

  ڈیزل کی اس وقت ایکس ڈپو قیمت 254.64 روپے فی لیٹر ہے۔ ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر چلتا ہے۔ اس کی قیمت کو افراط زر میں کمی یا اضافے کی وجہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں، اور زرعی انجنوں، جیسے ٹرک، بس، ٹریکٹر، ٹیوب ویل اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، اور خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرتا ہے۔ ڈیزل کی قیمت کم ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹ کرایوں میں شاذ و نادر ہی کمی آتی ہے۔

معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی والد کے نقش قدم چل پڑی

 حکومت اس وقت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 94 روپے فی لیٹر چارج کر رہی ہے۔ اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، حکومت اب بھی ڈیزل پر 77.01 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی اور پیٹرول اور ہائی آکٹین ​​مصنوعات پر 78.02 روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے۔

 حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کرتی ہے، چاہے وہ مقامی طور پر تیار کیے گئے ہوں یا درآمد کیے جائیں۔

پنجاب غیرمطلوبہ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2025 کثرت رائےسے منظور

 مزید برآں، تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کے لیے مختص ہیں۔
 
 

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: روپے فی لیٹر پیٹرول اور کی قیمت

پڑھیں:

گردشی قرض پر قابو پانے کیلئے بینکوں سے قرض کی ادائیگی جلد شروع ہونے کا امکان

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں کمی کیلئے بینکوں سے قرض کی ادائیگی رواں ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاور سیکٹر کے گردشی قرض سے چھٹکارے کیلئے حکومت اور کمرشل بینکوں کے درمیان معاہدے کے تحت کیش ادائیگیاں رواں ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے۔معاہدے کے تحت بینک ایک ہزار 272ارب روپے کا قرض دیں گے۔

(جاری ہے)

بینکوں سے قرض اور پاور سیکٹر میں جاری اصلاحات کے تحت گردشی قرض کے حجم میں 80فیصد سے زائد کمی ہو جائے گی۔683 ارب روپے سے پاور ہولڈنگ کمپنی کا سود ادا کیا جائے گا، 80ارب روپے گیس کے پاور پلانٹس کو ادائیگی کی جائے گی جبکہ باقی 512ارب روپے دیگر آئی پی پیز کو دئیے جائیں گے۔واپسی ڈیٹ سرچارج کے ذریعے کی جائے گی اور صارفین 3روپے 23پیسے فی یونٹ ڈیٹ سرچارج کے ذریعے قرض ادا کریں گے۔ 561 ارب کا گردشی قرض اصلاحاتی عمل سے ختم کیے جانے کا پلان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • یکم اگست سے پیٹرول اور ڈیزل سستا، لائٹ ڈیزل مہنگا ہونے کا امکان
  • حکومت کے بیرون ملک سے چینی خریدنے کے فیصلے سے بھی شوگر ملز کو فائدہ ہونے کا امکان
  • عوام کے لیے خوشخبری، پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • کراچی سمیت ملک بھر کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی ہونے کا امکان
  • بجلی سستی ہونے کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان
  • ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر، قیمت میں کمی کا امکان
  • گردشی قرض پر قابو پانے کیلئے بینکوں سے قرض کی ادائیگی جلد شروع ہونے کا امکان
  • امریکا اربوں روپے مالیت کی مانع حمل ادویات کیوں تلف کی جا رہی ہیں؟