2 سال میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ترسیلاتِ زر میں اضافے کو ریکارڈ اضافہ قرار دیدیا۔گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ 2 سال میں ترسیلاتِ زر میں 10 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا، 30 جون تک اسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے اور ترسیلاتِ زر اس سال 38 ارب ڈالر تک ہوں گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرضہ پاکستان کو ملے گا، اس سال پانڈا بانڈ جاری کریں گے اور آئندہ سال انٹرنیشنل مارکیٹ کا رخ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ حکومت اور آئی ایم ایف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ بڑھانے پر ایک پیج پر ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 700 ارب سے زائد کا اضافہ کیا جبکہ متوسط طبقے کو گھروں کی تعمیر کے لیے سستے قرضے دیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ارب ڈالر
پڑھیں:
پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کم، درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ
ملک کی برآمدات مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی یعنی جولائی سے ستمبرتک کے عرصے میں 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.60 ارب ڈالر پر آگئی ہیں۔
پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات 7.91 ارب ڈالر رہی تھیں۔
اعداد و شمار کے مطابق درآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پہلی سہ ماہی میں یہ 13.49 فیصد بڑھ کر 16.97 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 14.95 ارب ڈالر تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف کا نفاذ، پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر مگر کیسے؟
ستمبر 2025 میں برآمدات 2.50 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.84 ارب ڈالر تھیں، اس طرح 11.71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب درآمدات اس ماہ 5.84 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 5.13 ارب ڈالر تھیں۔
ستمبر میں تجارتی خسارہ 45.83 فیصد اضافے کے ساتھ 3.34 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.3 ارب ڈالر تھا۔
مزید پڑھیں: پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاکستانی معیشت کے لیے کتنا اہم ہے؟
تاہم ماہانہ بنیاد پر برآمدات میں 3.64 فیصد اضافہ ہوا اور اگست کے 2.42 ارب ڈالر کے مقابلے میں ستمبر میں برآمدات 2.50 ارب ڈالر رہیں۔
درآمدات بھی اگست کے مقابلے میں 10.53 فیصد بڑھیں، نتیجتاً ماہانہ تجارتی خسارہ 16.33 فیصد اضافے کے بعد 3.34 ارب ڈالر ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی برآمدات میں کمی کی بڑی وجہ ٹیکسٹائل شعبے کی گرتی ہوئی کارکردگی ہے، جو کل برآمدات کا 60 فیصد بنتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ، وفاقی حکومت نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین عاصم انعام کے مطابق عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں نمایاں کمی اور توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات برآمدات پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران کپاس کی قیمت 1.50 ڈالر فی پاؤنڈ سے کم ہو کر 64 سینٹس رہ گئی جس سے ٹیکسٹائل صنعت کے منافع پر دباؤ بڑھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر برآمد کنندگان کو بجلی 7 سینٹس فی یونٹ کے حساب سے فراہم کی جائے تو 2 سے 3 سال میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 25 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں کتنے ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے؟
دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اگست میں خدمات یعنی سروسز کی برآمدات 11.73 فیصد اضافے کے ساتھ 1.4 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال یہ 1.25 ارب ڈالر تھیں۔
اسی عرصے میں خدمات کی درآمدات بھی 15.37 فیصد بڑھ کر 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس طرح خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارہ 16.94 فیصد اضافے کے ساتھ 707 ملین ڈالر تک جا پہنچا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن برآمد کنندگان برآمدات پاکستان ادارہ شماریات ٹیکسٹائل درآمدات سہ ماہی عاصم انعام