data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، مجموعی ذخائر 1 کروڑ 40 لاکھ ڈالر بڑھ کر 19 ارب 73 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری ذخائر ایک ہفتے کے دوران 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اضافے کے ساتھ بڑھ کر 14 ارب 55 کروڑ 15 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو 1 کروڑ 28 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 5 ارب 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاکھ ڈالر

پڑھیں:

برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں ریکارڈ اضافہ، جدید ٹیکنالوجی بڑی وجہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے، جس کی وجہ خود جدید ٹیکنالوجی کو قرار دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا پر آنے والی رپورٹس نے برطانیہ بھر میں گاڑیوں کی چوری کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے، جس کے مطابق پچھلے برس برطانیہ میں ایک لاکھ سے بھی زیادہ کاریں مختلف شہروں اور دیہی علاقوں سے چوری ہوئیں۔

ان حیران کن اعداد و شمار نے نہ صرف سیکورٹی اداروں کو پریشانی میں مبتلا کیا ہے بلکہ گاڑیوں کے مالکان میں بھی بے چینی بڑھا دی ہے، کیونکہ ایک سال کے دوران اوسطاً روزانہ 320 کے قریب گاڑیاں غائب ہونا معمول سے ہٹ کر ایک بہت سنگین اضافہ سمجھا جا رہا ہے۔

یہ صورتحال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ رواں دور کی تکنیکی جدت کس طرح جرائم پیشہ گروہوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس بڑھتے ہوئے مسئلے کی سب سے بڑی وجہ جدید گاڑیوں میں شامل وہ ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے بغیر چابی کے گاڑی اسٹارٹ کی جا سکتی ہے۔ یہ سہولت بظاہر ڈرائیورز کے لیے آسانی فراہم کرتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی جرائم پیشہ افراد نے الیکٹرانک ڈیوائسز کے ذریعے کار کی چابی کے سگنل کو پکڑنے اور گاڑی کو چند لمحوں میں فعال کرنے کا عمل بھی سیکھ لیا ہے۔

اس طریقے سے چور نہ صرف گاڑی تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں بلکہ اسے چلانے کے فوراً بعد محفوظ پناہ گاہوں تک لے جا کر نشان تک مٹا دیتے ہیں۔ اسی وجہ سے ایسے واقعات میں اضافے کو ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق حالیہ برسوں میں ’’ریلے اٹیک‘‘ کے نام سے معروف یہ طریقہ پوری دنیا میں گاڑیوں کی چوری کے جدید ترین رجحانات میں شامل ہو چکا ہے۔ ایسے حملوں میں دو افراد ایک چھوٹے سگنل بوسٹر اور ایک کیپچر ڈیوائس کی مدد سے کار کی اصل چابی سے نکلنے والے سگنلز کو بڑھا کر گاڑی کے نظام تک پہنچاتے ہیں اور یوں کار بغیر کسی توڑ پھوڑ کے کھل جاتی ہے۔

چونکہ گاڑی کا الارم بھی نہیں بجتا، اس لیے یہ جرم اکثر رات کی تاریکی میں چند منٹوں میں انجام پا جاتا ہے، جس کے بعد گاڑی کا سراغ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

مسلسل بڑھتے ہوئے ایسے واقعات نے برطانوی حکومت کو نہایت سخت اقدامات لینے پر مجبور کر دیا ہے۔ نئے قانون کے مطابق ایسی تمام الیکٹرانک ڈیوائسز تیار کرنا، رکھنا، فروخت کرنا، یا ان کی ترسیل کرنا جرم قرار دے دیا گیا ہے جو گاڑیوں کی چوری میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پانچ سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف چوری کے واقعات کو کم کرنا ہے بلکہ ان نیٹ ورکس کو بھی توڑنا ہے جو اس ٹیکنالوجی کی غیر قانونی فروخت اور استعمال کے ذریعے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 73 کروڑ ڈالر ہوگئے، اسٹیٹ بینک
  • پاکستان کی غیر ملکی فنڈنگ میں اضافہ، 4 ماہ میں 2 ارب 29 کروڑ ڈالر موصول
  • پاکستان کو 4 ماہ میں بیرونی ذرائع سے 2 ارب 29 کروڑ ڈالرز کے فنڈز موصول
  • نئے گیس کنکشن کے لیے درخواستیں 3 لاکھ سے تجاوز، ریکارڈ اضافہ
  •  ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
  • دبئی انٹرنیشنل ائرپورٹ پر 3 ماہ میں 2 کروڑ 42 لاکھ مسافروں کی آمد
  • نیشنل گیمز کیلئے 18 کروڑ روپے مالیت کے آلات پاکستان پہنچ گئے
  • ملک میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ
  • برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں ریکارڈ اضافہ، جدید ٹیکنالوجی بڑی وجہ قرار