اس سال حج کے دوران 18 پاکستانی حاجیوں کا انتقال، جنت البقیع میں سپرد خاک کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون 2025ء ) اس سال حج کے دوران 18 پاکستانی عازمین انتقال کر گئے، گزشتہ برس حج کے دوران 35 پاکستانی عازمین حج وفات پا گئے تھے۔ ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق حج کے موقع پر جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں جن میں زیادہ تر بڑی عمر کے افراد تھے، پاکستانی حجاج کرام کی اموات دل کا دورہ پڑنے اور مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہوئیں، جاں بحق ہونے والے تمام افراد کو جنت البقیع میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بتایا کہ سعودی عرب نے 88 ہزار 300 سرکاری حجاج سمیت 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی میزبانی کی، حج انتظامات پر سعودی وزارت حج و عمرہ نے پاکستان کو ایکسلینسی ایوارڈ سے نوازا، پاکستانی حج مشن ایوارڈ حاصل کرنے والے سات ممالک میں سرفہرست رہا، رواں سال عازمین حج کو عالمی معیار کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں، پاک بھارت کشیدگی کے باعث حج فلائٹ آپریشن متاثر ہوا لیکن وزارت مذہبی امور نے پی آئی اے کے تعاون سے تمام عازمین کی روانگی یقینی بنائی، گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال حاجیوں کی شکایات میں 72 فیصد کمی دیکھی گئی جو وزارت کے بہتر انتظامات کا ثبوت ہے، سعودی حکومت کے تعاون سے حج کا مقدس فریضہ کامیابی سے مکمل ہوا جس پر تمام پاکستانی حجاج کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ منیٰ میں ایئر کنڈیشنڈ خیمے، صوفہ کم بیڈ، معیاری کھانا، تازہ پھل اور ٹھنڈا پانی فراہم کیا گیا، مکہ مکرمہ میں 186 عمارتیں کرائے پر حاصل کی گئیں جن میں پہلی مرتبہ فیملی رومز بھی فراہم کیے گئے اور مدینہ منورہ میں تمام حجاج کو مسجد نبوی ﷺ کے قریب تھری اور فائیو سٹار رہائش دی گئی اس کے علاوہ ریاض الجنہ کی زیارت بھی یقینی بنائی گئی، 88 ہزار سے زائد عازمین کو 16 گھنٹے طویل ٹرانسپورٹ آپریشن کے تحت منیٰ پہنچایا گیا، 73 فیصد عازمین کو ٹرین جبکہ 27 فیصد کو ایئرکنڈیشنڈ بسوں کے ذریعے مشاعر میں منتقل کیا گیا اور 56 فیصد حجاج کو پرانے منیٰ اور 44 فیصد کو نئے منیٰ میں رہائش دی گئی۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ عازمین کو طبی سہولیات اور معاونت کےلیے 400 ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر مشتمل ٹیم تعینات کی گئی، 1 ہزار 050 معاونین نے ائیرپورٹ، ٹرانسپورٹ، رہائش اور کھانے کی تقسیم میں مدد فراہم کی، عرفات میں بیمار حجاج کے لیے خصوصی خیمہ قائم کیا گیا اور 72 بیمار حجاج کو ایمبولینس کے ذریعے حج کروایا گیا، مکہ میں 22 اور مدینہ میں 13 کیٹرنگ کمپنیوں کو پیپرا رولز کے تحت منتخب کیا گیا اور کھانے کے لیے پاکستانی شیف اور باورچیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فراہم کی حجاج کو کیا گیا کی گئی
پڑھیں:
خیبر پختونخواحکومت نے مالی سال 26-2025 کیلئے 2119 ارب کا بجٹ پیش کردیا
سٹی 42 : خیبر پختونخواحکومت نے مالی سال 26-2025کیلئے2119 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کردیا، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم کی زیر صدارت شروع ہوا،وزیر قانون بابر سلیم نے بجٹ پیش کیا۔ دستاویز کے مطابق بجٹ کا حجم 2119 ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں سالانہ کل اخراجات کا تخمینہ 1962 ارب روپے لگایا گیا ہے، بجٹ 157 ارب روپے سر پلس رکھا گیا ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔
فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے
صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10 فیصد اور پنشن میں سات فیصد اضافہ تجویزکیا ہے۔ ایگزیکٹو الاوئنس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الاوئنس 15 سے 20فیصد بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت اعلان کے مطابق صوبے بھر میں کم سے کم ماہانہ اجرت 36ہزار سے بڑھا کر 40ہزار روپے کردی گئی ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق ایم ایف سی کے تحت صوبے کو 267ارب روپے کمی کا سامنا ہے۔بجلی خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمہ 71ارب روپے کے بقایا جات ہے،آئل و گیس کی مد میں وفاق کے ذمہ 58 ارب روپے واجب الاد ہے، بیرونی امداد گرانٹس کی مد میں صوبے کو 177ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی والد کے نقش قدم چل پڑی
دستاویز کے مطابق بجٹ میں تنخواہوں اور دیگر اخراجات کیلئے1415ارب روپے رکھے گئے ہیں، بندوبستی اضلاع کے اخراجات جاریہ کیلئے1255 ارب، قبائلی اضلاع کیلئے160 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، نئے سال میں محصولات کا تخمینہ 129 ارب روپے لگایا گیا ہے، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی الاٹمنٹ ٹرانسفر اور سٹاپ ڈیوٹی دو فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کردی گئی۔4.9 مرلہ رہائشی کمرشل پراپرٹی پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے، ہوٹل بیڈ ٹیکس کو 10فیصد سے کم کر کے 7فیصد کرنے کی تجویز ہے، 36ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے افراد پر پروفیشل ٹیکس ختم کرنے کی تجویز، الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس، ٹوکن ٹیکس معاف کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پنجاب غیرمطلوبہ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2025 کثرت رائےسے منظور