اسرائیل ایران جنگ میں نیاموڑ،ٹرمپ کے انٹریو نے تہلکہ مچا دیا،ایک اور تنازعہ جنم لینے کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
واشنگٹن (نیوز ڈیسک)آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں مبینہ طور پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کی فوجی تیاریوں اور اسرائیل-ایران تنازعے میں ممکنہ مداخلت کے بارے میں تبصرہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں “ٹرمپ” کہتے نظر آتے ہیں کہ پاکستان ایران کے بعد دوسرے نمبر پر ہے اور اگر اسرائیل نے ایران پر دوبارہ حملہ کیا تو پاکستان اسرائیل کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔ تاہم، وہ مزید کہتے ہیں کہ پاکستان کو اس جنگ میں ملوث نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ اسرائیل اور ایران کا مسئلہ ہے اور علاقے میں امن کی ضرورت ہے。
لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ویڈیو اے آئی (AI) کے ذریعے بنائی گئی ہے اور اصل نہیں ہے۔ فیکٹ چیکنگ ویب سائٹس نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویڈیو ایک ڈیپ فیک ہے، جس میں 2016 کی ایک اصل ویڈیو کو تبدیل کرکے اسے بنایا گیا ہے۔ اصل ویڈیو میں ٹرمپ معاشی ترقی کے بارے میں بات کر رہے تھے، نہ کہ جیو پولیٹیکل مسائل پر،اس ویڈیو کا پس منظر حالیہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ہے، جہاں قطری خبررساں ادارےکے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان میزائل حملے ہوئے ہیں۔ یہ ویڈیو حقیقت پسندانہ سیاسی ماحول کو استعمال کرکے جعلی بیانیہ کو معتبر بنانے کی کوشش کرتی ہے، جو عوامی رائے یا سیاسی گفتگو کو متاثر کر سکتی ہے۔
ریوٹرز انسٹی ٹیوٹ کے مطابق، اے آئی کے ذریعے بنائی گئی معلومات کی غلط فہمی بڑھتی جا رہی ہے، خاص طور پر الیکشن کے سیاق و سباق میں، جہاں یہ حقیقی لوگوں کی نقل کر سکتی ہے۔ یہ معاملہ میڈیا لٹریسی اور مضبوط فیکٹ چیکنگ کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
لہذا، اس طرح کی ویڈیوز کو شیئر کرنے سے پہلے ان کی تصدیق ضروری ہے تاکہ غلط فہمیوں سے بچا جا سکے۔
دنیا طاقت کی زبان سمجھتی ہے۔۔۔۔
اسمبلی میں کل وزیردفاع کے بیان نے ٹرمپ کو بھی ہلا کے رکھ دیا ہے۔۔ pic.
— اللہ دتہ شاہ (@Ragrey_shah) June 15, 2025
مزید پڑھیں :ایران نے ایرو اسپیس کے سربراہ کے ساتھ شہید ہونیوالے 7 کمانڈرز کے نام جاری کردیے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
افغانستان کے ہندوکش خطے میں رات کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز شمالی افغانستان کے قصبے خُلم سے 30 کلومیٹر دور تھا۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شمالی افغانستان کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ مزار شریف سے عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق شہری گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں میں دعائیں مانگتے رہے۔
زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے، جبکہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی عمارتیں لرز اٹھیں۔ بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقے بھی زلزلے کی زد میں آئے۔
ریکٹر اسکیل پر 6.3 شدت کا یہ زلزلہ علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوکش ریجن میں زلزلہ خیز سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس سے بڑے زلزلے کے خدشات بھی جنم لے رہے ہیں۔
اب تک کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملیں، تاہم ریسکیو ٹیمیں الرٹ کر دی گئی ہیں اور مزار شریف سمیت متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے۔