ذوالفقار بلیدی نے ماڈل کالونی کے رہائشی پلاٹوں پر کمزور عمارتیں تعمیر کروادیں
ماڈل کالونی شیٹ نمبر 3پلاٹ 5/1اور 5/2مین روڈ کے مشترکہ پلاٹوں پر تعمیرات

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کھوڑو سسٹم میں بدعنوان بلڈنگ افسران کراچی کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے میں مگن ہیں اور ڈی جی اسحاق کھوڑو چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں شہر میں آنے والے زلزلوں میں بنیادی وجہ شہر میں تعمیر کی جانے والی بے ہنگم عمارتیں ہیں ۔ماہرین ارضیات کے مطابق بنیادی ڈھانچے کے بر خلاف تعمیر کی جانے والی عمارتیں کراچی کے مستقبل کے لئے انتہائی تشویشناک ہیں ۔ان کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات کی اشد ضرورت ہے المیہ یہ ہے کہ بلڈنگ افسران بذات خود ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر شہر بھر میں بغیر نقشے اور منظوری کے رہائشی پلاٹوں پر کمزور عمارتوں کا جنگل اگانے میں مگن ہیں تو روک تھام کیسے ممکن ہے۔ جرأت سروے کے دوران یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ ضلع کورنگی کے علاقے شاہ فیصل ٹاؤن ماڈل کالونی میں بھی رہائشی پلاٹوں پر بلند عمارتوں کی تعمیرات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔ خلاف ضابطہ تعمیرات کی حفاظت کا ذمہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی نے اٹھا رکھا ہے اسوقت بھی ماڈل کالونی شیٹ نمبر 3مین روڈ کے پلاٹ نمبر 5/1اور 5/2دو مشترکہ پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کے لئے تعمیرات کی جارہی ہیں ۔
جرأت سروے ٹیم کی جانب سے ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی ہاؤس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ماڈل کالونی پلاٹوں پر کے لئے

پڑھیں:

سندھ میں نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کے عمل میں دو ماہ کا مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔

محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق نئی سکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ اب بڑھا کر 31 دسمبر 2025 مقرر کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل اجرک ڈیزائن والی نمبر پلیٹس کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر تک تھی جو اب ختم ہو چکی ہے، شہریوں کو مزید مہلت دے کر محکمے نے تبدیلی کا عمل آسان بنانے کی کوشش کی ہے۔ نئی پلیٹس میں جدید سکیورٹی فیچرز شامل کیے گئے ہیں جن کا مقصد گاڑیوں کی شناخت کو مزید محفوظ بنانا ہے۔

محکمہ ایکسائز کے مطابق سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ بہت سے شہری موٹر سائیکل خرید کر اپنے نام ٹرانسفر نہیں کرواتے اور اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں جو نہ صرف خلاف قانون ہے بلکہ کسی بھی ممکنہ واقعے یا کارروائی کی صورت میں مشکلات بھی بڑھا سکتا ہے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
  • کوہسار زون میں لینڈ مافیا سرکاری زمین پر قبضے میں مصروف
  • NLFوفد کا PTCLوائرلیس کالونی کا دورہ
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات، حکام بے پروا
  • سندھ میں نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم