نئے مالی سال میں "چیف منسٹر آسان کاروبار سکیم" میں توسیع کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
راؤ دلشاد:نئے مالی سال میں پنجاب حکومت کی جانب سے "چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس سکیم" کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سکیم کے تحت کاروباری افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے 89 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے.
منصوبے میں اہم ترامیم بھی زیر غور ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے مستفید ہو سکیں۔ قرض کی دیگرسکیموں سےمستفیدافرادبھی اس پراجیکٹ سےقرض لےسکیں گے.
ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چاہیے اور وہ کرینگے؛ ڈونلڈ ٹرمپ
پنجاب حکومت کیجانب سےآسان شرائط کےتحت کاروباری قرض دیاجارہاہے.چیف منسٹرپنجاب آسان کاروبار فنانس کےتحت زیادہ سےزیادہ 3کروڑتک کاقرض دیاجا رہا ہے۔وزیراعلیٰ کو11جنوری کومنصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی سمری ارسال کر دی۔وزیراعلیٰ پنجاب نے سی ایم پنجاب آسان کاروبار فنانس کی منظوری کی درخواست دے دی ۔وزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبار کارڈ پراجیکٹس کی منظوری کی بھی درخواست کی گئی۔پی آئی ٹی بی کی خدمات حاصل کرنے کی درخواست کی گئی۔
ایران کا اسرائیل پر ایک اور حملہ ، 50 بیلسٹک میزائل داغ دیئے
نادراکےذریعےدرخواست دہندگان کےکوائف کی تصدیق کی اجازت کی درخواست کی گئی۔ایف بی آر اور این ٹی این کی تصدیق کی اجازت کی درخواست بھی کی گئی۔وزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس منصوبے کی لاگت مستقبل میں 100ارب کی جائیگی۔31جنوری کو کابینہ کیلئے سمری ارسال کی گئی،14 جنوری کو صوبائی کابینہ نے منظوری دیدی۔16جنوری کومریم نوازنےوزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبارکارڈمنصوبےکاافتتاح کیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازنےوزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبارفنانس منصوبےکاافتتاح کیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ترکیہ کے وزیر خارجہ کا ٹیلفونک رابطہ
5سال میں قرض کی واپسی ہوگی، نئےکاروبارکو6ماہ اورپرانےکاروبارکو 3ماہ کی توسیع ملےگی۔قرض کی درخواست کی فیس 5 ہزار اور 10 ہزار روپے رکھی گئی۔پنجاب حکومت30 جون تک 9 ارب 10 کروڑ روپے تقسیم کرے گی۔قرض کی واپسی کی قسط ہر ماہ کی یکم تاریخ ہوگی۔تاخیر پر ایک ہزار روپے یومیہ جرمانہ ہوگا۔حکومت چھوٹےکاروبارکیلئے2ارب اوربڑےکاروبارکیلئے7ارب17کروڑ70لاکھ خرچ کریگی۔سمال اینڈ میڈیم ٹرم آنٹرپرینیورز کو پنجاب بینک کے ذریعے قرض دیا جا رہا ہے۔
اتنی بار شادی کا ذکر کرچکی ہوں اب شادی نہیں ہورہی؛ اداکارہ لائبہ خان
منصوبےکےتحت انڈسٹریل اسٹیٹس ، سپیشل اکنامک زونزمیں کاروباری سرگرمیاں بڑھائی جائیں گی۔ٹریڈایسوسی ایشنز، ٹریڈباڈیزاورپرائیویٹ سیکٹرکی شراکت سےکاروبارکوفروغ دینےکےاقدامات کیےجائینگے۔پنجاب بھر کے نوجوانوں کو تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان میں ایلون مسک کی اسٹارلنک سمیت عالمی اور مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے دروازے کھل گئے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز (FSS) کے لائسنس کا مسودہ جاری کردیا ہے جس کے تحت اب دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کی سہولت ممکن ہوگی۔
اس نئے لائسنس کے تحت کمپنیاں فکسڈ ارتھ اسٹیشن، گیٹ وے اسٹیشن اور وی سیٹ قائم کرسکیں گی اور صارفین کو براہِ راست انٹرنیٹ، بیک ہال اور بینڈوڈتھ سروسز فراہم کریں گی۔ اس اقدام سے اسٹارلنک، شنگھائی اسپیس کام اور دیگر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گی۔
پی ٹی اے کے مطابق لائسنس کی مدت 15 برس ہوگی اور منظوری کے 18 ماہ کے اندر اندر سروسز فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے اسٹیشن قائم کرنا ہوگا جبکہ صارفین کا ڈیٹا ملک کے اندر محفوظ رکھنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے۔ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے کمپنیوں کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) میں رجسٹریشن کرانا ہوگی، جو عالمی ماہرین کے تعاون سے ریگولیٹری فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔
فکسڈ سیٹلائٹ سروس لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے جبکہ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت لائسنس ہولڈرز کو سالانہ آمدنی کا 1.5 فیصد یونیورسل سروس فنڈ (USF) میں جمع کرانا لازمی ہوگا۔ ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے 15 الگ الگ لائسنسز درکار تھے، تاہم اب ایک ہی لائسنس سے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔
پی ٹی اے نے یہ مسودہ 19 ستمبر 2025 تک عوامی جائزے کے لیے جاری کیا ہے، جس کے بعد حتمی لائسنس شائع کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق یہ لائسنس پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں انقلاب لانے اور عالمی کمپنیوں کو راغب کرنے کا سبب بنے گا۔