Daily Sub News:
2025-09-19@01:43:01 GMT

چینی معیشت کی طویل مدتی بہتری کا رجحان برقرار

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

چینی معیشت کی طویل مدتی بہتری کا رجحان برقرار

چینی معیشت کی طویل مدتی بہتری کا رجحان برقرار WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ :قومی شماریات بیورو کے مطابق رواں سال کے آغاز سے، پیچیدہ حالات کا سامنا کرتے ہوئے، چین کی معیشت نے دباؤ برداشت کیا اور مستحکم انداز میں فعال رہی ہے، جو طاقتور لچک اور جوش و خروش کو ظاہر کرتی ہے۔ آئندہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، چینی معیشت کی طویل مدتی بہتری کا رجحان تبدیل نہیں ہو گا۔مستحکم معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بنیاد، ضمانت اور حمایت موجود ہے۔

اہم اشاریوں کے لحاظ سے، جنوری سے مئی تک خدمات کی پیداوار کا انڈیکس اور سماجی صارفین کی خوردہ فروخت کی مجموعی مالیت میں بالترتیب 5.

9 فیصد اور 5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو پہلے سہ ماہی کے مقابلے میں تیز تر ہے۔ مقررہ سائز سے بالا صنعتی اداروں میں اضافی قدر میں 6.3 فیصد کی تیز رفتار ترقی ہوئی ہے۔

اس سال، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کی ترقی کی رفتار تیز ہو گئی ہے، نئی ابھرتی ہوئی صنعتوں کی ترقی کی صورتحال اچھی ہے، اور روایتی صنعتیں نئے سرے سے ترقی کر رہی ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کا ایران اور اسرائیل سے تنازع کی شدت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک مشترکہ طور پر مستقبل کے تعاون کا نیا خاکہ تشکیل دے رہے ہیں ، چینی وزارت خارجہ پاکستان کی معیشت سے بڑی خبر،فوجی فرٹیلائزر نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا، دستاویز سب نیوز پر چینی صدر چین وسطی ایشیا کے دوسرے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آستانہ پہنچ گئے چین کی قومی معیشت کا سفر مئی میں مستحکم پیشرفت کے ساتھ جاری رہا ،قومی ادارہ برائے شماریات صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود میں 4فیصد کمی کرنے کا مطالبہ خزانہ کمیٹی کی اسٹیشنری پر سیلز ٹیکس ختم ، آن لائن اشیا پر ٹیکس عائد کرنیکی سفارش TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ اور سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھنا پاکستان کے ٹیکس گزاروں پر خطے کا مہنگا ترین بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے۔

(جاری ہے)

اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا ایماندار ٹیکس گزاروں مزید بوجھ ڈالنا ہے، مالیاتی خسارہ شرح سود کو مہنگائی کے مطابق کم کر کے قابو کیا جا سکتا ہے۔پرائیویٹ کاروبار اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اسے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔معاشی ترقی کے لیے فیصلہ کن مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، پائیدار معاشی ترقی کے لیے یکساں مواقع ہونا ضروری ہیں۔پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ، پاکستان میں مہنگائی 3فیصد اور شرح سود 11فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی 1.5فیصد اور شرح سود 5.5فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں مہنگائی 8.3فیصد اور شرح سود 10 فیصد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • معیشت کی مضبوطی کےلیے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے،وزیراعظم شہباز شریف
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
  • ایک تولہ سونے کی قیمت  3لاکھ 86ہزار وپے برقرار