بلوچستان: رکھنی میں دھماکہ ایک شخص جاں بحق، 12 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع بارکھان کی تحصیل رکھنی کے مرکزی بازار میں زوردار دھماکہ ہوا۔ ایس ایچ او پولیس ابرار احمد نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ شہر کے گنجان آباد بازار ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
ابرار احمد نے بتایا کہ دھماکہ کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹا کرنا شروع کر دیے جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔
ادھر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے رکنی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی پر دل گرفتہ ہیں، زخمیوں کو فوری اور مکمل طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کے دشمنوں کا عمل ہے۔ معصوم جانوں کا ضیاع ناقابلِ برداشت سانحہ ہے۔ حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
صوبائی وزیر نے کہا کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ متعلقہ ادارے فوری طور پر امدادی کارروائیاں تیز کریں اور دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حملہ بم دھماکا خودکش دھماکا رکھنی حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان حملہ بم دھماکا خودکش دھماکا رکھنی حملہ
پڑھیں:
ایران کا اسرائیل پر چوتھا میزائل حملہ، 63 افراد زخمی
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے شدت اختیار کرلی ہے، ایران نے ہفتہ کی علی الصبح اسرائیل پر چوتھا بڑا میزائل حملہ کر دیا۔ تازہ حملے میں کئی میزائل داغے گئے جن میں سے ایک تل ابیب کے وسطی علاقے میں اپنے ہدف پر آن گرا۔ دھماکوں کی آوازیں تل ابیب اور یروشلم میں سنی گئیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل تل ابیب میں مختلف مقامات پر گرے، جن میں ایک اسرائیلی وزارت دفاع کی عمارت بھی شامل ہے۔ جبکہ گش دان میں بھی دو ایرانی میزائل گرنے کی اطلاعات ہیں۔ حملے کے نتیجے میں شدید آگ بھڑک اٹھی اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم از کم 63 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے کئی میزائلوں کو فضاء میں ہی تباہ کر دیا گیا جبکہ دیگر نے ہدف کو نشانہ بنایا۔ میزائل حملوں کے پیش نظر شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
یہ پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر تابڑ توڑ جوابی حملے دوبارہ شروع؛ تل ابیب دھماکوں سے گونج اُٹھا
ایران نے اس حملے کو "آپریشن وعدہ صادق سوم" کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف ایک انتقامی کارروائی ہے۔ اس سے قبل ایران کی جانب سے ایک گھنٹے میں تین وقفوں کے ساتھ مجموعی طور پر 150 سے 200 میزائل اسرائیل پر داغے گئے تھے۔
پہلے حملے میں 100، دوسرے میں 50 اور تیسرے حملے میں بھی تقریباً 50 میزائل شامل تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ حملے خطے میں وسیع جنگ کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔