کراچی ایئرپورٹ خودکش حملہ: حتمی چالان عدالت میں پیش، ملزمان نے منصوبہ بندی کیسے کی؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
کراچی:
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کراچی ایئرپورٹ خودکش حملہ کیس میں مفرور دہشتگردوں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو کراچی ایئرپورٹ خودکش حملہ کیس کا حتمی چالان سی ٹی ڈی نے جمع کروا دیا۔ چالان میں ماسٹر مائنڈ کمانڈر بشیر بلوچ عرف بشیر زیب اور عبد الرحمان عرف رحمان گل کو مفرور قرار دے دیا گیا۔
عدالت نے مفرور دہشتگردوں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے تفتیشی افسر کو مفرور ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 87، 88 کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے مفرور ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
جمع کرائے گئے چالان میں کہا گیا ہے کہ خود کش دھماکے میں 2 چینی باشندوں سمیت مقامی شہری کی موت ہوئی۔ خود کش دھماکے میں خاتون سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔ ایئر پورٹ حملہ کیس میں ملزم جاوید اور خاتون گل نساء گرفتار ہیں، شاہ فہد نے خودکش دھماکا کیا۔
چالان کے مطابق ماسٹر مائنڈ کمانڈر بشیر بلوچ عرف بشیر زیب اور عبد الرحمان عرف رحمان گل مفرور ہیں۔ بشیر زیب اور رحمان گل نے ہی اپنی تنظیم کے رکن شاہ فہد کی خود کش حملے کے لیے ذہن سازی کی۔ گرفتار ملزم جاوید نے حملے سے قبل ایئر پورٹ کی ریکی کی۔ گرفتار ملزمہ گل نساء نے بارود سے بھری کار بلوچستان سے کراچی لانے میں مدد کی۔
عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں بتایا گیا کہ دھماکے کے وقت گرفتار ملزم جاوید اور اس کا ساتھی سراج عرف دانش جائے وقوعہ پر موجود تھے۔ خود کش دھماکے کے بعد جاوید اور سراج عرف دانش ایئر پورٹ سے فرار ہوگئے تھے۔ ایئر پورٹ دھماکے کے مفرور ملزمان کی گرفتاری کی کئی کوششیں کی گئیں لیکن کامیابی نہ ملی۔
عدالت نے کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر حملہ، زوردار دھماکہ اور آگ بھڑک اٹھی
تہران کے معروف مہرآباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آج صبح ایک زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایئرپورٹ کے بعض حصوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
بین الاقوامی میڈیا اور ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایئرپورٹ کے قریب موجود ایئر فورس ہینگر کو دو پروجیکٹائلز سے نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد پورے علاقے میں سنہری دھوئیں کے بلند ستون دیکھے گئے۔
دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنی گئیں، جبکہ سیکیورٹی اور ریسکیو ادارے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
ایرانی خبررساں ادارے فارس نیوز کے مطابق یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب اسرائیل اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے اور دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں ایران نے اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا جبکہ اسرائیل نے تہران سمیت کئی شہروں میں رہائشی اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے۔ اس تازہ واقعے کے تناظر میں مہرآباد ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا جانا کشیدگی کی ایک نئی سطح کو ظاہر کرتا ہے۔
تاحال ایرانی حکام کی جانب سے ہلاکتوں یا نقصانات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں تاہم مہرآباد جیسے حساس مقام پر حملے کو انتہائی خطرناک پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ایئرپورٹ کی فضائی سرگرمیوں کو جزوی طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور علاقے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں