ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کرتی جارہی ہے، پیر کی صبح ایران نے اسرائیل کے مختلف شہروں پر بڑا میزائل حملہ کیا، جس میں تقریباً 100 میزائل فائر کیے گئے، ان حملوں کے نتیجے میں تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور حیفہ سمیت کئی شہر دھماکوں سے گونج اٹھے۔

حیفا میں ایک پاور پلانٹ پر میزائل گرنے سے شدید آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد اسرائیل کے وسطی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ تل ابیب اور دیگر شہروں میں بھی راکٹ گرنے سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور جانی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، صرف حیفا میں ایرانی حملے سے 4 افراد زخمی ہوئے، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 14 افراد کے ہلاک اور 300 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، اتوار کی رات بھی ایران نے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کی تھی، جس سے کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں تھیں۔

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بن گوریان ایئرپورٹ کو بھی میزائلوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، تاہم اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی فضائیہ نے کئی ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کو راستے میں ہی تباہ کر دیا۔

ایرانی فوج نے سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا کوئی کونا رہنے کے قابل نہیں چھوڑیں گے، اور اسرائیلی آبادکار مقبوضہ علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران پاور پلانٹ تل ابیب حیفہ میزائل حملہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران پاور پلانٹ تل ابیب حیفہ میزائل حملہ تل ابیب

پڑھیں:

جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران

تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • ٹونی بلیر بیت المقدس کا محافظ؟
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور