یہ کارروائی ان دہشت گردانہ حملوں کے ردعمل میں کی جا رہی ہے، جو اسرائیل نے تہران سمیت مختلف ایرانی شہروں پر کیے، جن میں کئی اعلیٰ فوجی کمانڈرز، نیوکلیئر سائنسدان اور عام شہری بشمول بچے شہید ہوئے۔ یہ بے مثال فوجی آپریشن ’یا علی ابن ابی طالبؑ‘ کے کوڈ نام سے انجام دیا جا رہا ہے، جو عید الغدیر کی بابرکت مناسبت کے ساتھ موافق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق، پاسدارانِ انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کے ایرو اسپیس ڈویژن نے ہفتہ کے روز ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کی تازہ ترین لہر کے دوران مختلف جدید میزائل سسٹمز تعینات کیے۔ باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ تازہ حملوں میں اسرائیلی مقبوضہ شہروں حیفہ اور تل ابیب کو نشانہ بنانے کے لیے عماد، قدر، اور خیبر شکن میزائل فائر کیے گئے۔   عماد بیلسٹک میزائل، قدر کا جدید ورژن ہے، جس میں بہتر رہنمائی اور درستگی کی خصوصیات شامل ہیں، اور اسے پہلی بار 2015 کے آخر میں آزمایا اور فوجی خدمات میں شامل کیا گیا تھا۔ اس میں ایک نیا ڈیزائن کردہ قابلِ نقل و حرکت وارہیڈ شامل ہے، جس کے نچلے حصے میں پنکھ ہوتے ہیں، جو دوبارہ فضا میں داخل ہونے کے بعد ہدف کی جانب رخ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔

ایرانی عسکری حکام کے مطابق، عماد مکمل رہنمائی اور کنٹرول کی صلاحیت رکھتا ہے جب تک کہ وہ ہدف سے نہ ٹکرا جائے، اور یہ ایران کا پہلا انتہائی درست میزائل سمجھا جاتا ہے۔ یہ مائع ایندھن سے چلنے والا میزائل ہے، جس کی لمبائی 15.

5 میٹر، وزن ایک ہزار 750 کلوگرام، مار کرنے کی حد ایک ہزار 700 کلومیٹر اور سرکلر ایرر پربیبل (سی ای پی) صرف 50 میٹر ہے۔ 2005 میں متعارف کرایا گیا قدر میزائل شہاب-3 درمیانی فاصلے کے بیلسٹک میزائل کا بہتر ورژن ہے، جو 2003 سے ایرانی فوجی خدمت میں ہے۔   یہ دو مرحلوں پر مشتمل راکٹ ہے، جس کا پہلا مرحلہ مائع ایندھن سے اور دوسرا مرحلہ ٹھوس ایندھن سے چلتا ہے، اور یہ 3 ورژن میں تیار کیا جاتا ہے: قدر-ایس کی رینج ایک ہزار 350 کلو میٹر ہے، قدر-ایچ کی رینج ایک ہزار 650 کلو میٹر ہے اور اور قدر- ایف کی رینج ایک ہزار 950 کلو میٹر ہے۔ اس کی لمبائی 15.86 سے 16.58 میٹر کے درمیان ہے، جب کہ ایئر فریم کا قطر 1.25 میٹر ہے، اور وزن 15 سے 17.5 ٹن کے درمیان ہوتا ہے۔   شہاب-3 کے مقابلے میں اس کی لمبائی زیادہ ہے تاکہ اس میں اضافی ایندھن اور آکسیڈائزر ٹینک شامل کیے جا سکیں، جو ایک ہزار 300 سے ایک ہزار 500 کلوگرام اضافی پروپیلیٹنٹ لے جا سکتے ہیں اور انجن کو مزید 10 یا اس سے زیادہ سیکنڈ تک جلنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس اضافی وزن کا ازالہ کرنے کے لیے، میزائل کے ایئر فریم کو ہلکے ایلومینیم سے تیار کیا گیا ہے، جس سے اسٹیل ڈیزائن کے مقابلے میں 600 کلوگرام وزن کم ہوا۔

وارہیڈ کا وزن ایک ہزار کلوگرام سے کم کر کے 650 کلوگرام کر دیا گیا، جس سے میزائل کی رینج ایک ہزار 200 کلومیٹر سے تقریباً 2 ہزار کلومیٹر تک بڑھ گئی۔ قدر میں بیبی-باٹل طرز کا وارہیڈ ڈیزائن شامل کیا گیا ہے، جو ایروڈائنامکس اور درستگی کو بہتر بناتا ہے، جدید رہنمائی نظام کے ساتھ، اس کی سی ای پی 2 ہزار 500 میٹر سے گھٹ کر 100 سے 300 میٹر تک ہو گئی ہے۔ خیبر شکن میزائل ایک درمیانی فاصلے کا بیلسٹک میزائل ہے، جو اسٹریٹجک حملوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور پچھلے معرکوں میں اپنی مؤثریت کا مظاہرہ کر چکا ہے۔   خیبر شکن-1 اور خیبر شکن-2 دونوں ورژن اسرائیل کے جدید فضائی دفاعی نظاموں، جیسے ایرو-3 اور ڈیوڈز سلنگ، کو عبور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کی اندازاً رینج تقریباً ایک ہزار 450 کلومیٹر (تقریباً 900 میل) ہے، اور یہ روایتی یا ممکنہ طور پر غیر روایتی وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے یہ خاص طور پر مہلک ہو جاتا ہے۔ یہ جدید رہنمائی ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے، جس میں قابلِ نقل و حرکت ری انٹری وہیکلز (ایم اے آر یو ایس) شامل ہیں، جو میزائل ڈیفنس سسٹمز کو چکمہ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔   یہ دو مرحلہ جاتی ٹھوس ایندھن والے انجن سے چلتا ہے، جس سے یہ مائع ایندھن والے میزائلوں کے مقابلے میں تیزی سے لانچ کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔ یہ دشمن کے علاقے میں موجود اہم اسٹریٹجک اہداف جیسے بنیادی ڈھانچے اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ صیہونی ریاست کے خلاف میزائل اور ڈرون حملوں کی یہ نئی لہر ہفتہ کی شب شروع ہوئی، جو جمعہ کے روز شروع ہونے والے جوابی آپریشن کے اگلے مرحلے کی نمائندگی کرتی ہے۔
  یہ کارروائی ان دہشت گردانہ حملوں کے ردعمل میں کی جا رہی ہے، جو اسرائیل نے تہران سمیت مختلف ایرانی شہروں پر کیے، جن میں کئی اعلیٰ فوجی کمانڈرز، نیوکلیئر سائنسدان اور عام شہری بشمول بچے شہید ہوئے۔ یہ بے مثال فوجی آپریشن ’یا علی ابن ابی طالبؑ‘ کے کوڈ نام سے انجام دیا جا رہا ہے، جو عید الغدیر کی بابرکت مناسبت کے ساتھ موافق ہے۔ پاسداران انقلاب اسلامی نے تصدیق کی کہ اس کے ایرو اسپیس ڈویژن نے صیہونی حکومت کی نئی جارحیت کے براہ راست ردعمل میں اس کارروائی کا آغاز کیا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی رینج ایک ہزار کیا گیا ہے جاتا ہے میٹر ہے کے لیے

پڑھیں:

یمنی فوج کی کارروائی، سپرسونک میزائل اسرائیل پر داغے گئے

المسیرہ چینل کے مطابق، یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران "فلسطین-2" نامی سپرسونک بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے دشمن کے کلیدی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی فوج نے اسرائیل پر سپر سونک میزائل حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یمنی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اہم اہداف پر سپرسونک بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ المسیرہ چینل کے مطابق، یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران "فلسطین-2" نامی سپرسونک بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے دشمن کے کلیدی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

یمنی مسلح افواج نے بیان میں کہا کہ یہ کارروائی اسلامی جمہوریہ ایران کی گزشتہ شب کی فوجی کارروائی کے ساتھ ہم آہنگی میں انجام دی گئی ہے۔ 
یمنی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ایران کی عوام، فوج اور قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے صہیونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے دندان شکن جواب دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کے دو بڑے آئینی سربراہوں کے خرچے بڑھ گئے
  • یمنی فوج کی کارروائی، سپرسونک میزائل اسرائیل پر داغے گئے
  • ایران کا آپریشن ”علی ابن طالب“کے تحت جدید میزائل سسٹمزسے اسرائیل پر حملہ
  • ایران کا اسرائیل پر ایک بار پھر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ، فوجی اہداف کو نشانہ بنایا
  • ایرانی میزائلوں کواسرائیل تک پہنچنے کے لیے کن کن مراحل سے گزرناپڑتاہے
  • روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو
  • ایران کا اسرائیل کے خلاف ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ جاری، میزائل حملوں میں 4 اسرائیلی ہلاک
  • اسرائیل پر جلد ہی خیبر میزائل داغے جائیں گے، دنیا حیران رہ جائے گی: پاسداران انقلاب
  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، آپریشن وعدہ صادق 3 میں 100 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر