data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی :مون سون کا آغاز ہوتے ہی سانپوں کے کاٹنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے، جس کے باعث دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ماہرین وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ ہر سال دنیا بھر میں ہزاروں افراد سانپ کے زہریلے کاٹنے کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا دیتے ہیں اور یہ مسئلہ بارشوں کے موسم میں شدت اختیار کر لیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق شدید بارشوں سے سانپوں کے بل پانی سے بھر جاتے ہیں، جس کے بعد سانپ خشک اور محفوظ جگہوں کی تلاش میں انسانی بستیوں کی طرف رخ کرتے ہیں، بعض اوقات تیز بہاؤ والا بارش کا پانی بھی سانپوں کو اپنے ساتھ بہا کر رہائشی علاقوں تک پہنچا دیتا ہے، جہاں انسانوں اور سانپوں کا آمنا سامنا ہونے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

وائلڈ لائف ایکسپرٹ سوپنل کھٹال کا کہنا ہے کہ سانپ اندھیرے اور تنگ جگہوں میں چھپنا پسند کرتے ہیں، خاص طور پر وہ جگہیں جہاں خوراک میسر ہو، جیسا کہ چوہے، چھپکلیاں یا گندے کچرے کے ڈھیر۔

انہوں نے مزید کہاکہ  لکڑی یا اینٹوں کے ذخیرے، ٹوٹے پھوٹے مٹی کے کمرے، کچرا کنڈیاں، اور دیہی علاقوں میں خراب گوشت یا مچھلی کے ٹکڑے بھی سانپوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

ماہرین نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ مون سون کے موسم میں گھر کے اردگرد صفائی کا خاص خیال رکھا جائے، غیر ضروری اشیاء اور کچرا جمع نہ ہونے دیا جائے، اور رات کے وقت بند جوتے استعمال کیے جائیں تاکہ سانپ اندر نہ چھپ سکیں۔ بچوں کو کھلے پاؤں گھومنے سے روکا جائے اور دیہی علاقوں میں خاص طور پر فالتو گوشت یا گندگی کو فوری تلف کیا جائے۔

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی کو سانپ کاٹ لے تو فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کیا جائے اور از خود کسی دیسی یا غیرمصدقہ طریقہ علاج سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ سانپ کے زہر کا اثر جسم پر بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

حکام نے مقامی اسپتالوں کو ہدایت کی ہے کہ اینٹی وینم (زہر کش دوا) کی وافر مقدار کو دستیاب رکھا جائے تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران

ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

عباس عراقچی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمے دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔

برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی
  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
  • پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سہیل آفریدی کی قیادت میں ریاستی اداروں پر حملے کے شواہد سامنے آگئے، اختیار ولی
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران