تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے‘ خالد خان
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے مراعات یافتہ طبقے اور IMF و دیگر مالیاتی اداروں کا بجٹ قرار دیاہے۔ حکومت ایک جانب ارکا ن اسمبلی اور وزراء کی تنخواہوںمیں 500 فیصدتک اضافہ کررہی ہے، دوسری جانب تنخواہ دار پنشن جیسے مظلوم طبقے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے IMF کی منشاء اور اس کی مرضی کے مطابق مزدور دشمن اور غریب دشمن بجٹ تشکیل دیاہے جس سے مہنگائی میں بدترین اضافہ ہوگا اور غریب اور مفلوک الحال افراد دیوار سے لگ جائیں گے۔ نیشنل لیبرفیڈریشن مکمل طورپر وفاقی بجٹ کو مسترد کرتی ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غریب اور مزدور طبقہ پر رحم کرے اور صوبائی بجٹ میں سرکا ری ملازمین اور کم ازکم اجرت میں 50 فیصداضافہ کیا جائے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے لوگ تیزی کے ساتھ خود کشیاں کررہے ہیں۔ حکمراں اپنی عیاشیوں میں مست ہیں اور غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ خالد خان نے کہا کہ سندھ حکومت نے بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا تو نیشنل لیبر فیڈریشن پوری قوت کے ساتھ ظالمانہ بجٹ کے خلاف احتجاج کرے گی اور پورے کراچی میں ٹائونزکی سطح پر احتجاجی مظاہرے منعقد کیے جائیں گے اور بڑا احتجاجی مظاہرہ کراچی پریس کلب پر کیا جائے گا اور ہم حکومت کے ظلم و جبر کو اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صحافیوں کی تنخواہوں کو اشتہارات کی ادائیگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک : پنجاب حکومت کی قائم کردہ کمیٹی نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اداروں کو سرکاری اشتہارات کی ادائیگیاں ورکرز کی بروقت تنخواہوں سے مشروط کردیں۔
سیکریٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی کی زیرصدارت صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے پنجاب حکومت کی قائم کردہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں اہم فیصلے کرتے ہوئے طے پایا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اداروں کو سرکاری اشتہارات کی ادائیگیاں ورکرز کی بروقت تنخواہوں سے مشروط ہوں گی، تمام میڈیا ادارے ماہانہ بنیادوں پر اپنے ورکرز کو دی گئی تنخواہوں کا سرٹیفکیٹ ڈی جی پی آر کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق ورکرز کو تنخواہیں وقت پر ادا نہ کرنے کی صورت میں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (ڈی جی پی آر) کو اداروں کو ادائیگیاں روکنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ صحافیوں کو ایکریڈیٹیشن کارڈز کے اجرا کے لیے تجربے کی لازمی مدت دس سال سے کم کرکے پانچ سال کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں تمام صحافتی تنظیموں نے ڈمی اخبارات کے خاتمے کے لیے ڈی جی پی آر کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
اجلاس میں صدر اے پی این ایس سرمد علی، صدر سی پی این ای کاظم خان، سیکریٹری ایمنڈ طارق محمود، سینئر وائس پریذیڈنٹ سی پی این ای ایاز خان اور اے پی این ایس کے اراکین نوراللہ اور محسن ممتاز نے شرکت کی۔
صحت کے منصوبوں کی موثر نگرانی کیلئے مانیٹرنگ کا نیا نظام وضع