شام میں 1500 سال پرانا پُراسرار مقبرہ دریافت
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
مشرقِ وسطیٰ کے ملک شام کے ایک ٹھیکے دار نے منہدم گھر کے ملبے کو صاف کرتے ہوئے بازنطینی دور کا تاریخی مقبرہ دریافت کر لیا۔
1500 سال پرانے یہ کھنڈرات شامی صوبے ادلب کے ایک مقام معرۃ النعمان میں پائے گئے ہیں۔
گزشتہ دسمبر میں بشار الاسد کا تختہ الٹنے کے بعد سے وہاں کے رہائشی علاقوں کی تعمیرِ نو کر رہے ہیں۔
تعمیرِ نو کے منصوبے کے دوران ہونے والی دریافت کے بعد مقامیوں نے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا جنہوں نے بعد ازاں جگہ کو محفوظ بنانے اور اس کی جانچ کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم بھیجی۔
کمپلیکس کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مخدوش عمارت کےساتھ ایک گڑھا ہے جو نیچے کی جانب دو خانوں کے دروازوں تک جاتا ہے جہاں ہر خانے میں چھ قبریں ہیں اور ایک ستون پر صلیب کا نشان بنا ہوا ہے۔
ادلب میں انٹیکیٹیز کے ڈائریکٹر حسن الاسماعیل کا کہنا تھا کہ موقع سے دریافت شدہ صلیب اور برتن اور شیشے کے ٹکڑے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مقبرہ بازنطینی دور کا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرانسیسی سائنس دانوں نے خون کا 48 واں بلڈ گروپ دریافت کر لیا
لاہور:فرانسیسی سائنس دانوں نے خون کا 48 واں بلڈ گروپ ’’گوادا نیگیٹو‘‘ (Gwada negative) دریافت کر لیا۔
قدرت کا کرشمہ یہ کہ فرانس کے علاقے، گواڈیلوپ میں مقیم ایک خاتون دنیا کی واحد انسان جس کی رگوں میں یہ خون دوڑ رہا۔
2011ء میں دوران آپریشن جب اس خاتون کے جسم نے کسی دوسرے انسان حتیٰ کہ بہن بھائیوں کا خون بھی قبول نہیں کیا تو ماہرین حیران رہ گئے۔
اب خاتون کے خون پر چودہ سالہ تحقیق سے افشا ہوا کہ اس کے 20ہزار جین(Genes)میں سے ایک ، PIGZ نامی میں کسی وجہ سے تبدیلی(mutation)نے جنم لیا۔
اسی تبدیلی نے خاتون کے خون کے خلیوں کو بھی تبدیل کر دیا۔یوں وہ فی الوقت دنیا میں واحد انسان بن گئی جس میں گوادا نیگیٹو خون پایا جاتا ہے۔