Islam Times:
2025-09-18@00:12:47 GMT

بلوچستان اسمبلی میں 1028 ارب روپے حجم کا صوبائی بجٹ پیش

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک کھرب روپے سے زائد کا بجٹ تجویز کیا جا رہا ہے۔ حکومتی اور اپوزیشن کے حلقوں کے لئے ترقیاتی منصوبوں میں یکساں وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا سرپلس بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، 1028 ارب روپے حجم کے بجٹ میں مجموعی طور پر 249.

5 ارب روپے صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے ایوان میں پیش کیا۔ بجٹ اجلاس کی صدارت اسپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کی۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق بلوچستان کو وفاقی حکومت سے محصولات کی مد میں 801 ارب روپے ملیں گے، جبکہ صوبے کو اپنی محصولات سے 101 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ اسی طرح بلوچستان کو فارن فنڈز پراجیکٹس اسسٹنٹس سے 30 ارب روپے حاصل ہوں گے اور سوئی گیس لیز ایکٹینشن / پی پی ایل لیز سے 24 ارب روپے ملیں گے۔ بلوچستان کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی پراجیکٹس کے لئے 66.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 642 ارب روپے ہے۔

بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک کھرب روپے سے زائد کا بجٹ تجویز کیا جا رہا ہے۔ صوبائی آمدنی کو بہتری کے ذریعے 226 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا ہے اور صوبے میں جاری اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے۔ آپریٹنگ اخراجات کو 43 ارب روپے کے مقابلے میں 33 ارب روپے تک کر دیا گیا ہے۔ نئے منصوبوں میں 8 شہروں میں سیف سٹی کا قیام اور 18 ارب روپے کی فراہمی شامل ہے۔ موجودہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے جامع ترقیاتی وژن تشکیل دیا ہے اور دعوٰی کیا ہے کہ حکومتی اور اپوزیشن کے حلقوں کے لئے ترقیاتی منصوبوں میں یکساں وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے۔ شعیب نوشیروانی نے بتایا کہ محکمہ صحت کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 16.4 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 71 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے لئے 1170 کنٹریکٹ اور 67 ریگولر نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی مد میں 19.8 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 101 ارب روپے مختص اور اسی طرح آئندہ مالی سال میں محکمہ کالجز کے لئے 91 اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔

محکمہ کالجز میں غیر ترقیاتی مد میں 24 ارب ایک کروڑ اور ترقیاتی مد میں 5 ارب روپے، زراعت کے شعبہ میں غیر ترقیاتی مد میں 16 ارب 77 کروڑ اور ترقیاتی مد میں 10 ارب روپے محکمہ لوکل گورنمنٹ اور رورل ڈیویلپمنٹ کے لئے ترقیاتی مد میں 12.9 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 42 ارب روپے، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے لئے ترقیاتی مد میں 66.8 ارب اور غیر ترقیاتی امورکے لئے 17.48 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ امن وامان برقرار رکھنے کے لئے غیر ترقیاتی مد میں 83 ارب 70 کروڑ اور ترقیاتی مد میں 3 ارب رکھے گئے ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے لئے غیر ترقیاتی مد میں 5.3 ارب اور ترقیاتی مد میں 42.7 ارب روپے، آب نوشی کے لئے ترقیاتی مد میں 17 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 11.2 ارب روپے اور محکمہ سائنس اور آئی ٹی کے لئے ترقیاتی مد میں 12.6 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 2.67 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ میں گریڈ 1 سے 22 تک تمام سرکاری ملازمین کو جاری بنیادی تنخواہ پر 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے اور سرکاری پنشنرز کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ارب اور غیر ترقیاتی مد میں ارب روپے مختص کئے گئے ہیں کے لئے ترقیاتی مد میں اور ترقیاتی مد میں آئندہ مالی سال گیا ہے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور  سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور  سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔  پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان  ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • اپردیر :رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی کھائی میں گرگئی، دوساتھیوں سمیت زخمی
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • صوبائی وزیر طارق علی ٹالپور اور فریال تالپور کی سرپرستی میں محکمہ سماجی بہبود کرپشن کا گڑھ بن گیا
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی