Islam Times:
2025-06-17@20:27:31 GMT

بلوچستان اسمبلی میں 1028 ارب روپے حجم کا صوبائی بجٹ پیش

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک کھرب روپے سے زائد کا بجٹ تجویز کیا جا رہا ہے۔ حکومتی اور اپوزیشن کے حلقوں کے لئے ترقیاتی منصوبوں میں یکساں وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا سرپلس بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، 1028 ارب روپے حجم کے بجٹ میں مجموعی طور پر 249.

5 ارب روپے صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے ایوان میں پیش کیا۔ بجٹ اجلاس کی صدارت اسپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کی۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق بلوچستان کو وفاقی حکومت سے محصولات کی مد میں 801 ارب روپے ملیں گے، جبکہ صوبے کو اپنی محصولات سے 101 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ اسی طرح بلوچستان کو فارن فنڈز پراجیکٹس اسسٹنٹس سے 30 ارب روپے حاصل ہوں گے اور سوئی گیس لیز ایکٹینشن / پی پی ایل لیز سے 24 ارب روپے ملیں گے۔ بلوچستان کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی پراجیکٹس کے لئے 66.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 642 ارب روپے ہے۔

بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک کھرب روپے سے زائد کا بجٹ تجویز کیا جا رہا ہے۔ صوبائی آمدنی کو بہتری کے ذریعے 226 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا ہے اور صوبے میں جاری اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے۔ آپریٹنگ اخراجات کو 43 ارب روپے کے مقابلے میں 33 ارب روپے تک کر دیا گیا ہے۔ نئے منصوبوں میں 8 شہروں میں سیف سٹی کا قیام اور 18 ارب روپے کی فراہمی شامل ہے۔ موجودہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے جامع ترقیاتی وژن تشکیل دیا ہے اور دعوٰی کیا ہے کہ حکومتی اور اپوزیشن کے حلقوں کے لئے ترقیاتی منصوبوں میں یکساں وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے۔ شعیب نوشیروانی نے بتایا کہ محکمہ صحت کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 16.4 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 71 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے لئے 1170 کنٹریکٹ اور 67 ریگولر نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی مد میں 19.8 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 101 ارب روپے مختص اور اسی طرح آئندہ مالی سال میں محکمہ کالجز کے لئے 91 اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔

محکمہ کالجز میں غیر ترقیاتی مد میں 24 ارب ایک کروڑ اور ترقیاتی مد میں 5 ارب روپے، زراعت کے شعبہ میں غیر ترقیاتی مد میں 16 ارب 77 کروڑ اور ترقیاتی مد میں 10 ارب روپے محکمہ لوکل گورنمنٹ اور رورل ڈیویلپمنٹ کے لئے ترقیاتی مد میں 12.9 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 42 ارب روپے، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے لئے ترقیاتی مد میں 66.8 ارب اور غیر ترقیاتی امورکے لئے 17.48 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ امن وامان برقرار رکھنے کے لئے غیر ترقیاتی مد میں 83 ارب 70 کروڑ اور ترقیاتی مد میں 3 ارب رکھے گئے ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے لئے غیر ترقیاتی مد میں 5.3 ارب اور ترقیاتی مد میں 42.7 ارب روپے، آب نوشی کے لئے ترقیاتی مد میں 17 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 11.2 ارب روپے اور محکمہ سائنس اور آئی ٹی کے لئے ترقیاتی مد میں 12.6 ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 2.67 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ میں گریڈ 1 سے 22 تک تمام سرکاری ملازمین کو جاری بنیادی تنخواہ پر 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے اور سرکاری پنشنرز کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ارب اور غیر ترقیاتی مد میں ارب روپے مختص کئے گئے ہیں کے لئے ترقیاتی مد میں اور ترقیاتی مد میں آئندہ مالی سال گیا ہے

پڑھیں:

بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج پیش ہوگا، حجم ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان

بلوچستان حکومت مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج شام 4 بجے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرے گی، بجٹ کی منظوری سے قبل کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ ایک بار پھر سرپلس ہوگا اور اس کا مجموعی حجم 1000 ارب روپے سے تجاوز کر سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو وفاقی محاصل سے 743 ارب روپے کی خطیر رقم موصول ہونے کی توقع ہے، جس میں قابل تقسیم محاصل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل سے براہ راست منتقلیاں شامل ہیں۔ یہ رقم نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبے کو فراہم کی جائے گی، جبکہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بلوچستان کو وفاقی ذرائع سے 70 ارب روپے زائد ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

صوبائی محاصل کی مد میں بلوچستان کو ٹیکسوں اور نان ٹیکس آمدن سے 150 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 700 ارب روپے سے زائد اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 240 ارب روپے سے زائد رقم مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ ترقیاتی بجٹ کے ذریعے حکومت بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت اور امن و امان کے شعبوں کو ترجیح دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ذرائع کے مطابق تعلیم کے شعبے کے لیے 160 ارب، امن و امان کے لیے 100 ارب، جبکہ صحت کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے۔

 

علاوہ ازیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بھی متوقع ہے، جس کا اعلان وفاقی حکومت کی پالیسی سے ہم آہنگ ہو کر بجٹ تقریر کے دوران کیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ ایک متوازن، مالی نظم و ضبط پر مبنی اور عوام دوست دستاویز ہوگی، جو صوبے کی ترقیاتی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کا آئندہ مالی سال کے لیے1028 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش
  • بلوچستان اسمبلی میں1028 ارب روپے حجم کا صوبائی بجٹ پیش
  • بلوچستان کی تاریخ کا 1028ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش
  • بلوچستان کی تاریخ کا 1028 ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش
  • بلوچستان کی تاریخ کا 1028 روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش
  • بلوچستان کا بجٹ پیش ،مجموعی حجم 80 ارب ، پی ایس ڈی پی کا 100 فیصد استعمال کیا،وزیرخزانہ
  • بلوچستان کا 1020ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ
  • بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج پیش ہوگا، حجم ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان
  • پنجاب کا53 کھرب 35 ارب روپے کا بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا گیا