بلوچستان کا 1020ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون 2025)بلوچستان کا 1020ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، تنخواہوں میں 10اور پنشن میں 7فیصد اضافہ کیا گیا ہے،غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمیہ640 روپے ہے جبکہ کل اخراجات تخمینہ 986 روپے لگایا گیا ہے، بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کی،صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے بجٹ پیش کیا۔
صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے بجٹ تقریر میں کہا کہ بلوچستان کی حکومت نے ہر معاملے میں دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنایا ہے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ سکول ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 19 ارب 85 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جبکہ ہائر ایجوکیشن کیلئے ترقیاتی بجٹ 4 ارب 99 کروڑ رکھے گئے ہیں۔(جاری ہے)
اسی طرح صحت کے شعبہ کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 16 ارب 15 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ترقیاتی بجٹ 12 ارب 66 کروڑ مختص جبکہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکہ کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 17 ارب 16 کروڑ مختص رکھے گئے ہیں۔وزیر خزانہ بلوچستان نے کہا کہ ترقیاتی شعبہ میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کو پہلی ترجیح دی گئی ہے محکمہ مواصلات کیلئے ترقیاتی بجٹ کا 19 فصید مختص کیا گیا جس کیلئے 55 ارب 21 کروڑ سے زائد کی رقم رکھی گئی۔ محکمہ ایریگیشن کیلئے 42 ارب 78 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی کیلئے 56 کروڑ 76 لاکھ مختص کئے گئے۔ ترقی نسواں کے محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15 کروڑ 40 لاکھ رکھے گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں مزید کہا کہ محکمہ بلدیات کے ترقیاتی بجٹ 12 ارب 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے محکمہ زراعت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 10 ارب 17 کروڑ رکھے گئے اسی طرح محکمہ توانائی کا ترقیاتی بجٹ 7 ارب 84 کروڑ روپے کی تجویزپیش کی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے ترقیاتی بجٹ کے ترقیاتی کروڑ مختص رکھے گئے گئے ہیں
پڑھیں:
بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
فائل فوٹوبلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہوگیا، سال 25-2024 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق 2025 میں گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا، بلوچستان کابینہ کی منظوری سے صوبے میں 2023 کا اسٹاک ریلیز کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں ہے، موجودہ گندم بحران کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوا دی گئی ہے۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق سمری میں پاسکو یا پنجاب حکومت سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔