لاہور (کامرس رپورٹر) پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے مالی سال 2025-26ء کے صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے 29 ویں اجلاس میں مختلف سیکٹرز کی ترقیاتی سکیموں کے لئے 134 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ ڈاکٹر نعیم رؤف نے کی۔ جن منصوبوں کی منظور ی دی گئی ان میں سی ایم انیشیٹو کے تحت نئے کالجز کی تعمیر کے لیے7 ارب 47 کروڑ ، پہلے سے موجود یونیورسٹیوں کے سب کیمپسز کی تعمیر اور اپگریڈیشن کے لیے 2 ارب،  پنجاب ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے لیے 124 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ اس رقم سے  ساہیوال، لودھراں، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد، بہاولپور، وہاڑی، کوٹ ادو، سیالکوٹ، اٹک، شیخوپورہ، سرگودھا، نارووال، اوکاڑہ، قصور اور وزیر آباد میں سیوریج، نکاسی آب اور دیگر ترقیاتی کام کئے جائیں گے۔ پنجاب آرکائیو فیز تھری کی ڈیجیٹلائزیشن کے پوزیشن پیپر،  پنجاب میں بزنس فسلیٹیشن ای بز پورٹل کے لیے پوزیشن پیپر، پنجاب ای کامرس انیشیٹو کے پوزیشن پیپر، چیف منسٹر آئی ٹی انٹرنشپ پروگرام کے  پوزیشن پیپر،  پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ (پی ایم آر یو) آئی اینڈ سی ونگ، ایس اینڈ جی اے ڈی کے  پوزیشن پیپر، پنجاب میں آن لائن شماریاتی نظام کے پوزیشن پیپر کی منظوری بھی دی گئی۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پوزیشن پیپر

پڑھیں:

قبضہ مافیا کا خاتمہ؛ پنجاب میں پراپرٹی آرڈیننس منظور، مقدمات کے فیصلے 90 دن میں ہوں گے

لاہور:

عوام کی ملکیت کے تحفظ کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف ام موویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کی منظوری دے دی گئی۔

آرڈیننس کے تحت اب صوبے میں کسی بھی شخص کی زمین یا جائیداد پر قبضے کے کیس برسوں عدالتوں میں نہیں چلیں گے بلکہ ان کا فیصلہ صرف 90 دن میں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس اقدام کو عوام کو دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے وژن کا حصہ قرار دیا ہے۔

نئے نظامِ انصاف کے تحت پنجاب کے ہر ضلع میں ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو زمین یا جائیداد کے تنازعات کا فیصلہ عدالت جانے سے قبل ہی کریں گی۔ ان کمیٹیوں کے فیصلے کی اپیل ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم خصوصی ٹربیونل میں سنی جائے گی، اور وہ بھی اپیل کا فیصلہ 90 دن کے اندر کرنے کا پابند ہوگا۔

6 رکنی ضلعی تصفیہ کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا جب کہ ڈی پی او اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ کمیٹیوں کو 30 دن کے اندر فعال کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تاکہ برسوں سے عدالتوں کے چکر کاٹنے والے سائلین کو برق رفتار انصاف مل سکے۔

اجلاس میں ریاستی رِٹ اور عوامی حقِ ملکیت کے تحفظ کے لیے ایک نئی مثال قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے مطابق کیس کے فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر قبضہ مافیا سے زمین واگزار کرائی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے پیرا فورس کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش پر بھی غور کیا گیا۔ مزید شفافیت کے لیے ڈیجیٹل ریکارڈنگ اور سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریمنگ کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب میں اب کوئی کسی کی زمین نہیں چھین سکے گا، کیونکہ ماں جیسی ریاست ہر کمزور کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس کی ملکیت، اسی کا حق ہے، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ عام آدمی کے لیے چھوٹی سی جائیداد اس کی کل کائنات ہوتی ہے اور حکومت نے اب اس کے تحفظ کو یقینی بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • کوئٹہ ،نیشنل پارٹی ہزارہ ٹائون کے تحت مطالبات کی عدم منظوری پر احتجاج کیا جارہاہے
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • ہم کشمیر میں حکومت بنانے اور سنبھالنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، بلاول بھٹو
  • پنجاب میں زمین کے مقدمات کا 90 دن میں فیصلہ، آرڈیننس منظور
  • قبضہ مافیا کا خاتمہ؛ پنجاب میں پراپرٹی آرڈیننس منظور، مقدمات کے فیصلے 90 دن میں ہوں گے
  •  اسماء ناز عباسی پارلیمانی سیکرٹری  ہیلتھ اینڈ پاپولیشن مقرر
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کیلئے ڈویژنل کمیٹیاں بنا دیں