شدید گرمی کا راج برقرار: مری، سوات اور کشمیر میں بارش کی نوید
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ملک بھر میں گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں گرد آلود ہواؤں اور بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی پنجاب کے اضلاع بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، ہارون آباد اور فورٹ عباس میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح سندھ کے سکھر، نوابشاہ، سبی، جیکب آباد اور حیدرآباد جیسے شہروں میں بھی گرمی اپنے عروج پر ہے، جہاں درجہ حرارت 48 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں موسم شدید گرم، بارش کب ہوگی؟ محکمہ موسمیات نے خوشخبری سنا دی
بلوچستان کے میدانی اضلاع میں موسم خشک اور شدید گرم رہنے کی توقع ہے، تاہم کوئٹہ، خضدار، لسبیلہ اور گردونواح میں گرد آلود ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا کے چترال، دیر، سوات، مالاکنڈ، شانگلہ اور بٹگرام جیسے اضلاع میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا اور بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
ادھر مری، گلیات، کشمیر، ناران، کاغان اور گردونواح میں بھی چند مقامات پر بارش متوقع ہے، جس سے بالائی علاقوں کے موسم میں قدرے بہتری آ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: قیامت خیز گرمی کے بعد بارش کی امید، موسم بہتر ہونے کی نوید
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی یہ شدید لہر آئندہ چند روز تک جاری رہے گی، جبکہ گلگت بلتستان میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہو گیا ہے، جس سے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں، سر کو ڈھانپ کر رکھیں اور پانی و ٹھنڈے مشروبات کا وافر استعمال کریں تاکہ ہیٹ اسٹروک جیسے خطرناک اثرات سے محفوظ رہا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آندھی بارش جھکڑ شدید گرمی محمکہ موسمیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ندھی جھکڑ محمکہ موسمیات محکمہ موسمیات
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔