پاکستان سمیت 21 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کی اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان سمیت 21 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ 13 جون سے ایران پر ہونے والے اسرائیلی حملے مشرقِ وسطیٰ میں امن کو خطرے میں ڈالنے کی ایک خطرناک کوشش ہیں۔ اعلامیے میں علاقائی خودمختاری، سالمیت اور ہمسائیگی کے اصولوں کے احترام پر زور دیا گیا۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے خاتمے، فوری جنگ بندی اور سفارتی حل کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صیہونی، اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، محمد باقر قالیباف
ایرانی سپیکر اسمبلی سے اپنی ایک ملاقات میں سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ تہران نے اسرائیلی دراندازی کے جواب میں آئرن ڈوم کے افسانے کو تہس نہس کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اس وقت "سوئٹزر لینڈ" کے شہر "جنیوا" میں پارلیمنٹ کے اسپیکرز کی چھٹی عالمی کانفرنس منعقد ہوئی۔جس کے دوران گزشتہ شب ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر "محمد باقر قالیباف" نے اپنے پاکستانی ہم منصب "سردار ایاز صادق" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں محمد باقر قالیباف نے ایران کے خلاف امریکی و صیہونی جارحیت اور تہران کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں دوست و برادر ملک پاکستان کے موقف کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس جارحیت میں ہمارے کئی کمانڈر شہید ہوئے۔ صہیونیوں کی فوجی کارروائیاں، امریکہ کی براہ راست حمایت سے ہوئیں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نے انہیں دندان شکن جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی رژیم، اسلامی ممالک کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے گا۔ وہ اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا چاہتا ہے اس لئے ہمیں سختی سے ان کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو چاہئے کہ وہ غزہ اور فلسطین میں حالات کو مزید خراب ہونے سے روکیں ورنہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے وہی دوسرے ممالک میں بھی ہو گا۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ایران کے منہ توڑ جواب نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل، کمزور اور شکست پذیر ہے۔ ہمارے دفاعی اقدام نے امت اسلامی میں نئی روح پھونک دی اور انہیں روشن مستقبل کی امید دلائی۔ آخر میں ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ نے تہران اور اسلام آباد کے درمیان اقتصادی، سیکیورٹی اور سرحدی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری جانب سردار ایاز صادق نے اسرائیل کی جارحیت کے خلاف، ایرانی عوام کے صبر، مزاحمت اور اتحاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر فوجی حملے کی خبر سنتے ہی پاکستان کی اسمبلی نے سب سے پہلے اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور کی۔ جو پاکستان کی حکومت اور عوام کے موقف کی واضح آئینہ دار ہے۔ انہوں نے ایران کی جانب سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ ختم کرنے کی سفارتی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران پر مسلط کی جانے والی حالیہ دو جنگیں بہت سے ممالک کے موقف کو واضح کرتی ہیں۔ سردار ایاز صادق نے ایران اور پاکستان کے درمیان پارلیمانی اور سرکاری تعلقات کو اچھا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اسرائیلی دراندازی کے جواب میں آئرن ڈوم کے افسانے کو تہس نہس کر دیا۔