خیبرپختونخوا کے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر  عباد  اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بس مولا جٹ کی طرح بیانات دیتے ہیں، صوبے میں تو آپریشن جاری ہیں۔ سی ایم  سیکریٹریٹ، کے پی  اور وزیراعلیٰ   علی امین گنڈا پور  نے  11 کروڑ کے بسکٹ اور 60 کروڑ کے نمک منڈی میں  تکے کھا لیے۔

اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا اسمبلی  ڈاکٹر عباد اللہ  نے ایکسپریس پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت  نے ڈیڑھ سال میں  کیا کیا ؟ اپوزیشن لیڈر  کے پی اسمبلی  ڈاکٹر  عباد  اللہ نے کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار بتائے تھے کہ سی ایم سیکریٹریٹ  کے پی اوروزیر  اعلیٰ علی امین گنڈا پور  نے 11 کروڑ کے بسکٹ اور 60 کرو ڑ روپے کے نمک  منڈی میں  تکے کھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ہم سے بڑا صوبہ ہے لیکن اس کا خرچہ کے پی  صوبے سے کم ہے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ صوبائی حکومت نے کوئی کام کیا ہو تو دکھائے، اگر دو کمروں کا اسکول کوئی یونیورسٹی بنائی ہے تو دکھائے۔

سینیٹ الیکشنز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  میں  نے سینیٹ الیکشن میں حکومت ا ور اپوزیشن کے  درمیان سیٹوں کی  تقسیم  کا فارمولا  تجویز کیا تھا، انہوں نے دعویٰ کیا  کہ 91  آزاد ارکان ہیں، یہ نوٹ کر لیں۔ کہتے ہیں کہ  پی ٹی آئی والے خود نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں  یہ اپنے ورکرز کو آئی واش کے لیے مختلف تاریخیں دیتے ہیں ۔  

 صوبائی حکومت کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں نہ جانے سے متعلق سوال کا  جواب  دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  میں ڈیڑھ سال  سے کہہ رہا ہوں کہ صوبے کا اصل ایشو امن و امان کی صورتحال ہے،  ڈیڑھ سال میں ہم نے دہشت  گردی  پر ڈیڑھ گھنٹے بات نہیں کی۔ ہم دہشت گردی  پر سیاست نہیں  کرنا چاہتے ہیں ۔  

 گورنر ہاؤس میں ہم نے اے پی سی رکھی  تھی سوائے پی ٹی آئی کے سب اسٹیک ہولڈر آئے تھے۔  پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی  کے سہولت کار ہیں، دہشت گردوں کو لانے والے بھی یہ ہی ہیں۔

اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی نے کہا  کہ ماضی میں جب اے پی ایس  اٹیک ہوا تھا تو  سب کو ساتھ بٹھایا گیا ، اس کو بھی بلایا گیا جو  اس وقت کنٹیر پر گالیاں نکال رہا تھا، اس کے  بعد نیشنل ایکشن پلان بنا  تھا۔  

کے پی صوبے  میں آپریشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کو کچھ علم نہیں،  وہ بس ڈائیلاگ مارتے  ہیں، مولا جٹ کا  ڈائیلاگ مارا کہ میرے ہوتے ہوئے کوئی آپریشن نہیں ہو سکتا، آپریشن  تو ہو رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں صوبائی مسئلے کا کوئی حل نکل  جائے، ہم  دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے اپنا ان پُٹ  بھی دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک لوکل سپورٹ نہ ہو تو مشکل ہو گی، عوام  کی سپورٹ تب  ہی ہو گی  جب سب کو آن بورڈ لیا جائے اور لوگوں کے خدشات دور کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کرتے ہوئے پی ٹی آئی گنڈا پور

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ

خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے مقصد سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تاہم اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث یہ سیاسی اجلاس ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہو گیا ہے مسلم لیگ ن جمعیت علمائے اسلام عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مشترکہ طور پر کانفرنس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے محض نمائشی اور غیر سنجیدہ کوشش قرار دیا ہے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کانفرنسیں عوامی مسائل کا حل نہیں بلکہ سیاسی دکھاوا ہوتی ہیں ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل صرف پارلیمنٹ کے فلور پر نکالا جا سکتا ہے نہ کہ چند گھنٹوں کے نمائشی اجلاسوں میں انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے اگر واقعی صوبے کے مسائل حل کرنا ہیں تو اس کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں نہ کہ علامتی اجلاسوں سے کام چلایا جائے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے بھی کانفرنس کو بے مقصد مشق قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف اس کانفرنس کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر بلاتی تو اس پر غور کیا جا سکتا تھا تاہم موجودہ حکومت کی سنجیدگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہیں وہ دراصل صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں ان کا کہنا تھا کہ قیام امن صرف حکومت کی نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ سب کو اعتماد میں لے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا یہ اس کی مرضی ہے لیکن امن و امان کا مسئلہ سب کا ہے اور اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے ، گنڈا پور
  • مستونگ میں آپریشن ، 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور2 سپاہی شہید
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، دہشتگردی سے بے حد نقصان ہوا: گنڈا پور
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک، میجر سمیت 2 جوان شہید
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان