سوات کے بعد صوابی میں مدرسے کے 6 سالہ طالب علم پر قاری کا تشدد
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن کی وادی سوات کے علاقے خوازہ خیل میں مدرسے کے قاری کے تشدد سے بچے کی موت کے بعد اب ضلع صوابی سے بھی قاری کے 6 سالہ بچے پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی میں مدرسے کیلیے تاخیر سے آنے پر استاد نے 6 سالہ بچے پر تشدد کر کے زخمی کر دیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قاری کو گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او آفس کے مطابق محمد عاصم نے پولیس کو اطلاع دی کہ چھوٹا لاہور کی جامع مسجد ڈھیرانے محلہ میرا ڈھوک میں ان کا بیٹا محمد عیسٰی دینی علوم حاصل کر رہا ہے۔
گزشتہ روز معمول کے مطابق مسجد گیا جہاں لیٹ آنے پر قاری محمد سہیل نے بے دردی سے ڈنڈے سے مارا، جس سے بچے کی کمر پر لال نشان موجود ہیں۔
ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان کی قیادت میں ایس ایچ او لاہور الطاف خان نے مع پولیس ٹیم فوری طور موقع پر پہنچ کر قاری کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
ایس ڈی پی او سرکل لاہور محمد نعمان نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پر مقامی پولیس کو فوری طور اطلاع دی جائے، معاشرے کے بچے ہم سب کا بچے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ،آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)سندھ کے ضلع میرپور خاص کے دیہی علاقے میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کر کے کروڑوں روپے لوٹنے والے گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کر دیں۔ 286 مقدمات میں نامزد 34 سے زائد ملزمان کے خلاف مزید 21 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو اپنے علاقے میں بلا کر لوٹ لیتے تھے، ملزمان ٹندوجان محمد ٹان اور قریبی گاں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے۔پولیس حکام کے مطابق کارروائی کے دوران علاقے میں ملزمان کے گھر اور اوطاق کو مسمار کر کے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان فرار ہو گئے۔ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کے مطابق ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔(جاری ہے)
پولیس حکام کے مطابق لوگوں سے بڑے پیمانے پر آن لائن فراڈ اور لوٹ مار کا انکشاف درجنوں متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف 2 سال کے دوران فراڈ کے 286 مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ نے کہا کہ واقعے کے بعد ٹنڈو جان محمد تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔چند روز میں صرف 4 ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کروادی گئی، اس کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مزید مقدمات متوقع ہیں۔