حکومت آزادی صحافت اور اخبارات کے کردار کی معترف ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
ملاقات میں صوبائی وزیر نے آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے وفد سے کہا کہ اخباری صنعت کے تمام جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے وفد نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران اخباری صنعت کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا، پرنٹ میڈیا کے حجم میں اضافے اور علاقائی و لسانی پریس کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ شرجیل میمن نے وفد سے گفتگو کے دوران کہا کہ سندھ حکومت آزادی صحافت اور اخبارات کے کردار کی معترف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخباری صنعت کے تمام جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ میں 21 لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، شرجیل میمن
ٹنڈوجام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر نے کہا کہ ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی خدمت کی، صدر زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خود مختاری دی، صدر زرداری نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ ٹنڈوجام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے پکے مکانات بنانے کو کہا، ورلڈ بینک سمیت دیگر اداروں سے متاثرین کے لیے مکانات بنانے کے لیے بات کی، حکومتِ سندھ نے 2022ء کے سیلاب متاثرین کو مفت گھر بنا کر دیئے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں پیپلز پارٹی نے جو کام کیا پاکستان میں کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے مفت سولر سسٹم اور سیلاب متاثرین کو پینے کا صاف پانی بھی فراہم کریں گے، این آئی سی وی ڈی میں ہر شہری کے لیے مفت علاج کی سہولت ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خود مختاری دی، صدر زرداری نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا لیکن عمل نہ کیا۔ شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت کی مہربانی سے سندھ میں بجلی نہیں ہے، سیپکو اور حیسکو 12، 12 گھنٹے تک بجلی فراہم نہیں کر رہے۔