ٹنڈوجام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر نے کہا کہ ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی خدمت کی، صدر زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خود مختاری دی، صدر زرداری نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر کا منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ ٹنڈوجام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے پکے مکانات بنانے کو کہا، ورلڈ بینک سمیت دیگر اداروں سے متاثرین کے لیے مکانات بنانے کے لیے بات کی، حکومتِ سندھ نے 2022ء کے سیلاب متاثرین کو مفت گھر بنا کر دیئے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں پیپلز پارٹی نے جو کام کیا پاکستان میں کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے مفت سولر سسٹم اور سیلاب متاثرین کو پینے کا صاف پانی بھی فراہم کریں گے، این آئی سی وی ڈی میں ہر شہری کے لیے مفت علاج کی سہولت ہے۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خود مختاری دی، صدر زرداری نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا لیکن عمل نہ کیا۔ شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ  وفاقی حکومت کی مہربانی سے سندھ میں بجلی نہیں ہے، سیپکو اور حیسکو 12، 12 گھنٹے تک بجلی فراہم نہیں کر رہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: متاثرین کے لیے سیلاب متاثرین صوبوں کو کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ