ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر برقرار، کشمیر اور پہاڑی علاقوں میں بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا، جبکہ میدانی علاقوں میں دن کے اوقات کے دوران شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے۔ تاہم کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں بعض مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی ملک کے بیشتر حصوں میں موسم گرم اور خشک رہا، جبکہ جنوب مشرقی سندھ، شمال مشرقی بلوچستان، کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے چند علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ریکارڈ کی گئی۔
سب سے زیادہ بارش (ملی میٹر):سندھ: نگرپارکر 30، مٹھی 27، اسلام کوٹ 14، ڈیپلو 06
کشمیر: گڑھی دوپٹہ 09، مظفر آباد (ایئرپورٹ 06، سٹی 03)
بلوچستان: ژوب 04، بارکھان 02
گلگت بلتستان: اسکردو، بگروٹ 01
خیبرپختونخوا: بالاکوٹ 01
جیکب آباد، موہنجو داڑو: 46
تربت، نوکنڈی، دادو: 45
مزید پڑھیں: ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر برقرار، محکمہ موسمیات کا انتباہ
بدھ کے روز ملکی موسمی صورتحالاسلام آباد: موسم گرم اور خشک، دن کے اوقات میں شدید گرمی
پنجاب: بیشتر اضلاع میں گرم اور خشک، میدانی علاقوں میں شدید گرمی
سندھ: جنوبی و مشرقی اضلاع میں شدید گرم، خشک موسم
خیبرپختونخوا: میدانی علاقوں میں شدید گرمی، بالائی و وسطی اضلاع میں گرم اور مرطوب موسم
بلوچستان: گرم اور خشک موسم، بعض جنوبی اضلاع میں شدید گرمی
گلگت بلتستان: خشک موسم، مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان
کشمیر: مطلع جزوی طور پر ابر آلود، چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو شدید گرمی کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز، دھوپ میں احتیاط اور پانی کا زیادہ استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آندھی طوفان بارش سندھ شدید گرمی کشمیر محمکہ موسمیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ندھی طوفان محمکہ موسمیات گرم اور خشک علاقوں میں اضلاع میں
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف مجوزہ تحریک عدم اعتماد تاحال پیش نہ ہو سکی۔ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت کے صرف چار وزراء نے استعفیٰ دیا جبکہ تین وزراء نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے وزراء اب تک حکومت سے عملاً الگ نہیں ہو سکے۔ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے عددّی اکثریت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے، اس کے باوجود نہ تو تحریکِ عدم اعتماد اسمبلی میں پیش ہوئی ہے اور نہ ہی نئے قائدِ ایوان کے نام پر اتفاق ہو سکا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم انوارالحق نے ممکنہ تحریک کا سامنا کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی نے چار ہفتے قبل ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا۔ سیاسی جوڑ توڑ میں اب تک یہ سوال برقرار ہے کہ نیا قائدِ ایوان کون ہو گا؟ امیدواروں میں چوہدری یاسین، لطیف اکبر، فیصل راٹھور اور سردار یعقوب کے نام زیرِ غور ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔