data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نوشہرو فیروز (نمائندہ جسارت)ڈپٹی کمشنر نوشہروفیروز محمد ارسلان سلیم کی زیر صدارت مون سون 2025 اور ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے انتظامات کے سلسلے میں ایک اجلاس ڈپٹی کمشنر آفیس کے کامیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون صدام حسین میمن، ایکسین آبپاشی روہڑی ڈویزن افتخار احمد لانگاہ، ایکسین اسکارپ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام قادر چانڈیو، ڈی ایم پی پی ایچ آئی ڈاکٹر محسن علی، ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ عبدالجبار تگر،ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر، انفارمیشن آفیسر قمرالزمان بھنبھرو اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کے افسران مون سون 2025 کا کانٹی جنسی پلان تیار کر لیں۔ انہوں نے تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ اپنے دستیاب وسائل افرادی قوت اور مشینری کی فہرست ڈپٹی کمشنر ا?فیس میں جمع کرائیں۔ انہوں نے لوکل گورنمنٹ کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ برساتی نالوں اور نالیوں کی صفائی ستھرائی مکمل کرائیں۔ انہوں نے برساتی پانی کی نکاسی کے نالوں سے تجاوزات کے خاتمہ یقینی بنائیں۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ممکنہ بارشوں اور سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام ضروری انتظامات مکمل کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر انہوں نے

پڑھیں:

ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھی مسلم سوسائٹی کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ کھلے عام جاری ہے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے افسران مبینہ طور پر اس گھناؤنے کھیل میں شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق پلاٹ نمبر 88 بلاک A، اسٹریٹ نمبر 4 پر بیسمنٹ، گراؤنڈ اور 2 منزلہ کمرشل فلیٹ و پورشنز کی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ تعمیرات کسی بھی قسم کی باضابطہ اپروول کے بغیر ہو رہی ہیں اور ایس بی سی اے کے متعلقہ افسران نے مبینہ طور پر کروڑوں روپے رشوت لے کر اس غیر قانونی منصوبے کو آگے بڑھنے دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں غیر قانونی تعمیرات کا ایک منظم سسٹم بنا دیا گیا ہے، جہاں پوسٹنگ کے ذریعے من پسند افسران تعینات کرکے بھاری نذرانے کے عوض تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بارہا شکایات کے باوجود ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو کی جانب سے کوئی واضح کارروائی سامنے نہیں آئی۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر اس مافیا کو نہ روکا گیا تو نہ صرف علاقے کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگا بلکہ کراچی میں تعمیراتی قوانین کا مذاق اڑتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں کی حفاظت کیلئے انتظامات مزید سخت کردئیے گئے
  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیا
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی
  • گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلیے خطرہ ہے؛ نیتن یاہو نے تمام حدیں پار کردیں؛ امیرِ قطر