واٹس ایپ ہیکنگ اورفشنگ حملوں کا خطرہ: شہریوں کو محتاط رہنے کی ایڈوائزری جاری کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
ملک میں واٹس ایپ ہیکنگ اورفشنگ حملوں کا سلسلہ بڑھ گیا جس کے بعد نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے شہریوں کو محتاط رہنے کی ایڈوائزری جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق جاری ایڈوائزری میں شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ حملہ آور جعلی لنکس، پیغامات اور کوڈز کے ذریعے واٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں، زیادہ ترفشنگ پیغامات، جعلی بینک لائلٹی پروگرامز یا انعامی پیشکشوں کے طور پر آتے ہیں، جعلی ملازمتوں اورسرمایہ کاری کی اسکیموں کے ذریعےصارفین کونشانہ بنایا جارہا ہے۔
اس میں کہا گیا کہ واٹس ایپ صارفین ہوشیار اور محتاط رہیں، کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں، صارفین ضروری واٹس ایپ پردہری تصدیق سمیت اکاؤنٹ کی اضافی سیکیورٹی فیچرآن کریں، لنکڈ ڈیوائسزچیک کرتے رہیں، غیرمانوس ڈیوائس نظر آئے تو فوری طورپر لاگ آؤٹ کریں۔
پبلک یاشیئرڈ ڈیوائسز پر واٹس ایپ میں لاگ ان نہ کریں، غیرضروری سیشنز فوری ختم کریں، انعام اور سروے سے متعلق غیر متوقع لنکس پر کلک کرن سے گریز کریں، واٹس ایپ صارفین پیغام میں دیئے گئے لنکس یا نمبرز پر ہرگزاعتماد نہ کریں۔
اس میں کہا گیا کہ واٹس ایپ صارفین پاس ورڈز، توثیقی کوڈز یا ذاتی معلومات کسی صورت میں کسی پیغام یاکال پرظاہر نہ کریں۔
واٹس ایپ ہیکنگ پر اکاؤنٹ غلط معلومات پھیلانے، فراڈ یا ٹیلی فون نمبرز تک رسائی کیلئے استعمال کیاجا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹس ایپ
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔