ایران کا اسرائیلی کاپانچواں ایف-35 مار اور ڈرون گرانے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے جدید ترین پانچویں جنگی طیارے ایف-35 کو تہران کے جنوب میں واقع علاقے ورامین کے قریب مار گرایا ہے جبکہ متعدد صوبوں میں اسرائیلی ایجنٹس کے زیر استعمال 14 جاسوس ڈرونز اور ان کے خفیہ اڈے بھی تباہ کر دیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ضلع ورامین کے گورنر حسین عباسی نے کہا کہ ایک اسرائیلی ایف35 جنگی طیارہ ورامین کے قریب مار گرایا گیا اور سیکیورٹی فورسز نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، طیارے کے پائلٹ کے حوالے سے تفصیلات نہیں دی گئیں۔
ایرانی ذرائع کے مطابق اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو شروع کی گئی بڑی فضائی جارحیت کے بعد سے ایران اب تک تین اسرائیلی جنگی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کر چکا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کا ایک ڈرون ایرانی حدود میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے تباہ کیا گیا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے کئی شہروں میں فوجی و جوہری تنصیبات پر شدید فضائی حملے کیے تھے، جن میں ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف، سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف، متعدد سینئر افسران اور 9 نیوکلیئر سائنس دان مارے گئے تھے۔
خیال رہےکہ اب تک اسرائیلی حملوں میں 585 افراد جاں بحق جبکہ 1,326 زخمی ہو چکے ہیں، ایران نے جوابی کارروائی میں اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔ تنازع بدستور شدید ہوتا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کا جدید ترین خودکش ڈرون استعمال کرنے کا اعلان، اسرائیلی دفاعی نظام کے لیے بڑا چیلنچ
ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی ایئروسپیس فورس نے پیر کے روز اپنے جدید ترین خودکش ڈرون "شاہد-107" کا باضابطہ طور پر انکشاف کیا جو دشمن اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ بغیر پائلٹ کا فضائی ہتھیار طویل فاصلے تک مار کرنے اور دشمن کے دفاعی نظام کو چکما دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جاری کردہ تصاویر کے مطابق شاہد-107 ایک پسٹن انجن سے لیس ہے جو اسے 1500 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک پرواز کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے جو کہ خطے میں موجود کسی بھی دشمن ہدف تک رسائی کے لیے کافی ہے۔
حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ایک تصویر میں ایرانی ساختہ ایک ڈرون جو شہید-107 سے مشابہت رکھتا ہے، اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں موجود Arrow 3 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کے قریب دیکھا گیا۔
اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ ایران کی ڈرون ٹیکنالوجی کی ایک بڑی پیش رفت ہوگی جو صیہونی ریاست کے جدید اور کثیر پرتوں والے دفاعی نظام میں شگاف ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ پڑھیں: "ایسا دھماکا پہلے کبھی نہیں سنا"، تل ابیب سے اسرائیلی صحافی کا حیران کن بیان
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شاہد-107 جیسے ڈرونز کو جتھوں (Swarm) کی صورت میں استعمال کیا جائے تو یہ اسرائیل کے دفاعی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں اور اس کے ردعمل کی صلاحیت کو کمزور کر سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی طاقت کے مظاہرے جاری ہیں۔