ترکی(نیوز ڈیسک)ترکی کے ایک معروف اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حملے کے لیے جانے والے اسرائیلی جنگی طیارے مختصر وقت کے لیے ترک فضائی حدود میں داخل ہوئے، تاہم ترک فضائیہ نے فوری ردِ عمل دیتے ہوئے انہیں وارننگ دے کر واپس جانے پر مجبور کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق ترک فضائیہ کے ایف-16 طیاروں نے فوری اڑان بھر کر اسرائیلی طیاروں کو خبردار کیا، جس کے بعد وہ ترک حدود سے نکل گئے۔

ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ ترکی کو اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ذریعے اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع مل چکی تھی اور بطور نیٹو رکن، ترکی نے اپنی فضائی حدود کی حفاظت کے لیے مکمل چوکسی اختیار کر رکھی ہے۔

ترک فضائیہ نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی سرحد پر نگرانی کا عمل 24 گھنٹے جاری ہے تاکہ کسی بھی غیر ملکی دراندازی کو فوری روکا جا سکے۔

نان کسٹم سگریٹوں کیخلاف آپریشن،ملزمان کا ایف بی آر ٹیم پر حملہ،سرکاری گاڑی کے شیشے توڑے دیئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

اسرائیل-ایران تنازعہ چوتھے روز میں داخل، ہلاکتوں میں اضافہ

ایرانی حملے سے تل ابیب میں امریکی سفارتی مشن کو معمولی نقصان ایران کا یورپی طاقتوں سے اسرائیلی حملے رکوانے کا مطالبہ ایرانی حملے سے تل ابیب میں امریکی سفارتی مشن کو معمولی نقصان ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے دستبرداری کی تیاری کر رہا ہے، وزارت خارجہ

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج پیر 16 جون کے روز کہا کہ ایرانی پارلیمان جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) سے دستبرداری کے لیے ایک بل تیار کر رہی ہے۔

تاہم ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ تہران بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کے عمل کی مخالفت پر قائم ہے۔
ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے شہری چکائیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کی جانب سے اتوار کی رات کیے گئے میزائل حملوں کے بعد تہران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

(جاری ہے)

ان ایرانی حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک بیان میں کاٹز نے ایرانی قیادت کو ’’شیخیاں بگھارنے والے آمر‘‘ اور ’’بزدل قاتل‘‘ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ ایران نے جان بوجھ کر اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا، ’’تہران کے رہائشی اس کی قیمت چکائیں گےاور بہت جلد۔

‘‘
ایران کا یورپی طاقتوں سے اسرائیلی حملے رکوانے کا مطالبہ

ایران نے پیر کے روز برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران پر مہلک اسرائیلی حملے رکوانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا، ’’جرمنی، فرانس اور انگلینڈ کو صیہونی حکومت کے جرائم خصوصاً نطنز کے جوہری مرکز پر حملوں کی واضح مذمت کرنا چاہیے تھی۔

‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی طاقتوں کو ’’جارحیت رکوانے‘‘ اور اسرائیل کو ’’ذمہ دار ٹھہرانے‘‘ پر توجہ دینا چاہیے۔
ایرانی حملے سے تل ابیب میں امریکی سفارتی مشن کو معمولی نقصان

تل ابیب میں امریکی سفیر مائیک ہکابی نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے ایک میزائل حملے کے نتیجے میں امریکی سفارتخانے کی تل ابیب میں شاخ کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں ہکابی نے کہا کہ حملے میں کوئی امریکی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ اور قونصل خانہ تاحکم ثانی بند رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ نے ایران پر حملے کیلیے جانےو الے اسرائیلی طیاروں کو اپنی حدود سے بھگادیا
  • ’اصل کارروائی ابھی باقی ہے‘، ایرانی فوج کی اسرائیلی شہریوں کو حیفا اور تل ابیب چھوڑنے کی وارننگ
  • اسرائیل ایران تنازع پانچویں روز میں داخل، خامنہ ای کو صدام جیسے انجام کی دھمکی
  • اسرائیل کا تہران کے ہوائی اڈے پر حملہ، ایف 14 طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
  • اعتماد کا فقدان یا کچھ اور؟ برطانوی F35 کی بھارت میں ہنگامی لینڈنگ، پائلٹ طیارے کے پاس کرسی لگا کر بیٹھا رہا
  • بھارت میں برطانوی F-35 لڑاکا طیارے کی ایمرجنسی لینڈنگ، پائلٹ نے طیارہ چھوڑنے سے انکار کردیا
  • اسرائیل-ایران تنازعہ چوتھے روز میں داخل، ہلاکتوں میں اضافہ
  • اسرائیلی فوج کا مشہد ایئرپورٹ پر ایندھن بھرنے والے ایرانی طیارے پر بمباری کا دعویٰ